خاتون تشدد کیس،ملزمان آزاد ،متاثرین کا ڈی پی آفس کے سامنے احتجاج 

وہاڑی،بورے والا( کرائم رپورٹر،نامہ نگار ) خاتون تشدد کیس میں مرکزی ملزمان کی عدم گرفتاری اور ایف آئی آر میں وقوعہ کے مطابق دفعات نہ لگانے کے خلاف متاثرہ خاتون اور اہل علاقہ کا ڈی پی او آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ تفصیلات کے مطابق تھانہ ماچھیوال کی حدود چک نمبر 19ڈبلیو بی میں چند روز قبل خاتون کے بال مونڈھ دیئے گئے جبکہ اسے بہیمانہ تشدد کانشانہ بھی بنایاگیا متاثرہ خاتون نے اپنے لواحقین اور سینکڑوں اہل علاقہ کے ہمراہ ملتان روڈ بند کرکے ڈی پی او آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ہیومن رائٹس کی نمائندہ لبنی احتشام اور احتشام الحق صدیقی نے احتجاج کی قیادت کی متاثرہ خاتون مقصوداں بی بی کے والد محمد حسین نے احتجاج کرتے ہوئے بتایاکہ سابقہ چیئرمین نے خود ساختہ پنچایت کے ذریعے بھائی کا بدلہ بہن سے دلوایا پورے گاؤں کے سامنے میری بیٹی کی تذلیل کی گئی اور بال کاٹے گئے۔ایف آئی آر درج تو کی گئی مگر وقوعہ کے مطابق دفعات نہیں لگائی گئیں۔اس موقع پر مقصوداں بی بی کے خاوند شہباز نے کہا کہ اگر میرے بیوی کو انصاف نہ دیا گیا تو اسلام آباد میں بچوں کے ساتھ خود سوزی کرلوں گا۔احتجاجی مظاہرین نے الزام عائد کیاکہ ایس ایچ او تھانہ ماچھیوال مبینہ طور پر ملزمان سے ساز باز ہوکر ملزمان کو گرفتار نہیں کررہا۔ قانون دان احتشام الحق صدیقی نے کہاکہ ایف آئی آر  میں 7 اے ٹی اے لگائی جائے اور جس سابق چیئرمین کے ڈیرہ پر پنچایتی فیصلہ ہوا اسے بھی نامزد کیا جائے۔علاقہ مکینوں نے پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کی حکام سے  انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

ای پیپر دی نیشن