واشنگٹن(آئی این پی ) امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر غزہ کے شہر رفح پر زمینی حملہ کیا گیا تو اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روک دیں گے۔امریکی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اگر اسرائیل رفح میں جاتا ہے تو میں وہ ہتھیار فراہم نہیں کر رہا جو تاریخی طور پر رفح سے نمٹنے کے لیے استعمال ہوتے رہے ہیں۔ہم اس بات کو بھی یقینی بنارہے ہیں کہ اسرائیل پر ماضی جیسا حملہ دوبارہ نہ ہو۔ جو بائیڈن نے غزہ میں شہریوں کو مارنے کے لیے امریکی ہتھیاروں کے استعمال کا اعتراف بھی کیا ہے۔اس کے جواب میں اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے ۔ انکا کہنا ہے کہ ہم کوئی دبائو قبول نہیں کریں گے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے ڈھٹائی کامظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل تنہا اپنے دشمن سے لڑے گا۔ ادھر اسرائیل نے مشرقی رفح میں حملہ کرکے تیل کا ذخیرہ تباہ کردیا۔ میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹیلی جنس بنیاد پر کی گئی ایک کارروائی کے دوران حماس کے بحری سرگرمیوں کے کمانڈرز محمد احمد علی کو نشانہ بنایا۔عزالدین القسام بریگیڈ کا اہم رکن تھے جو اسرائیلی فوج پر حملوں کی کارروائی کی منصوبہ ساز تھے۔ دوسری جانب غزہ کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال کے اندر تیسری اجتماعی قبر سے 49 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ اسرائیل نے رفح میں ٹینک بھیج کر رفع کراسنگ پر قبضہ کر لیا جو محصور علاقے میں امداد منتقل کرنے کے لیے اہم راستہ ہے۔حماس اہلکار نے بتایاہے کہ اگراسرائیل اس میں رکاوٹ نہیں ڈالتا تو جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے مزید زیادہ کام کی ضرورت نہیں۔ مزید کہا کہ مذاکرات میں آنے والے گھنٹے فیصلہ کن ہوں گے۔ ادھر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو آج جمعہ کومکمل آزاد و خودمختار ریاست کا درجہ دئیے جانے کا امکان ہے۔ جنرل اسمبلی میں قرارداد متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کی جائے گی ۔ امارات کی قرارداد میں سلامتی کونسل سے فیصلے پرنظرثانی کا مطالبہ کیا جائے گا۔
سابق اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے کہا ہے کہ موجودہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو رفح شہر پر حملے کے ذریعے ایک خیالی فتح کی تلاش میں ہیں۔ رفح میں یہ مصنوعی فتح ہمیں تمام قیدیوں سے محروم کر دے گی ۔روس نے کہا ہے کہ اسرائیل کو رفح میں بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کرنی چاہیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے دارالحکومت ماسکو میں منعقدہ ہفتہ وار پریس کانفرنس میں رفح کے خلاف اسرائیل کے تازہ ترین حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ رفح میں تقریبا 1.5 ملین فلسطینی شہری موجود ہیں اور ہم اس تناظر میں چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی شقوں کی تعمیل کی جائے۔
دوسری طرف ترکیہ کی وزارت تجارت نے بیان مین کہا کہ ترکیہ کی کمپنیوں کو اسرائیل کیلئے مشروط برآمدات کی اجازت دے رہے ہیں، ترکیہ کمپنیاں تین ماہ کیلئے تیسرے ملک کے ذریعے اسرائیل کو سامان برآمد کر سکیں گی ۔
رفح حملہ پر اسلحہ فراہمی روک دینگے، جوبائیڈن: دباؤ قبول نہیں، تنہا لڑیں گے، نیتن یاہو
May 10, 2024