بوجھ

 مجھے نہیں معلوم وہ کیسی عورت تھی ۔ وہ کوئی بت تھی یا سایہ ؟ مجھے قطعی طور پر احساس تھا کہ میں اس کے ساتھ زیادتی کرتا تھا ۔ دیر سے گھر آتا تھا ۔۔ سخت لہجے میں بات کرتا تھا ۔کھانے میں بلا وجہ کیڑے نکالتا تھا ۔۔ لیکن ابھی تک وہ چپ تھی ۔۔ ابھی اس کے انداز میں بغاوت اور لہجے میں تلخی نہیں آ ئی تھی ۔۔۔ مان لیجئے کہ وہ ابھی تک اس دن تک میری عزت کرتی تھی ۔۔ لیکن جس دن میں نے پہلی بار اپنے ننھے بیٹے کے سامنے اپنی آواز بلند کی تھی ، اپنا ہاتھ اس کی طرف مارنے کے انداز میں بلند کیا تھا ۔۔۔ بس اس دن سے وہ بدل گئی تھی ۔۔۔ اس کے لہجے میں بیزاری نظروں میں اکتاہٹ آ چکی تھی ۔۔
 اپھر اس دن میں نے اسے اپنا سامان باندھ کر گھر سے جاتے ہوئے دیکھا ۔۔۔ میں نے بڑھ کر اسے روکا ۔۔۔ اتنی بھی کیا جلدی ہے؟ میں نے پوچھا۔۔۔ اس نے مڑ کر مجھے دیکھا اور کہنے لگی ۔۔ جلدی نہیں ہے ۔۔۔ یہ زیادہ دیر ہو جانے کا ڈر ہے۔۔کہ کہیں میرا بیٹا بھی تمہیں دیکھ دیکھ کر تمہارے جیسا نہ ہوجائے۔۔ عورت کی بے عزتی کرے ۔۔ اس پر ہاتھ اٹھائے ۔۔۔ اپنی بربادی کا بوجھ تو اٹھا لیا ۔۔ اپنی نسل کی بربادی کا بوجھ نہیں اٹھا پائوں گی ۔۔۔ وہ تو یہ کہہ کر چلی گئی مگر میرے دل کو بھاری کر گئی ۔

ای پیپر دی نیشن