سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ جب انہیں یقین ہوگیا کہ پاکستان اپنی سرزمیں پرشدت پسندوں کے خلاف کارروائی نہیں کرے گا تو انہوں نے قبائلی علاقوں پرڈرون حملوں کا حکم دیا

جارج بش کا کہنا ہے کہ ان کے دور میں ڈرون حملے اتنی شدت سے نہیں کئے گئے جبکہ موجودہ صدر اوباما ڈرون حملوں میں تیزی لائے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان ان حملوں کو اپنی خودمختاری کیخلاف قراردیتا ہے اورکچھ امریکی انہیں ماورائے عدالت قتل سمجھتے ہیں۔جبکہ بعض حلقوں کے نزدیک یہ حملے القائدہ قیادت سے چھٹکارے کا آسان طریقہ ہیں ، اپنی کتاب میں بش نے لکھا ہے کہ نائن الیون کے بعد پرویز مشرف نے امریکہ سے تعاون کا وعدہ کیا ،،تاہم وہ کئی ایک وعدےپورے نہ کرسکے،انہوں نے تسلیم کیا کہ پاکستان کو شدت پسندی کے خلاف جنگ میں خاصا نقصان اٹھانا پڑا ہے،انہوں نے کہا کہ امریکی فورسز افغانستان سے شدت پسند عناصر کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں

ای پیپر دی نیشن