لاہور (سٹاف رپورٹر) جماعت اہلسنّت پاکستان کے زیراہتمام گستاخانہ فلم کے خلاف راولپنڈی تا کراچی ”لبیک یا رسول اللہﷺ! لانگ مارچ“ کا قافلہ 30گھنٹے سفر کرکے راولپنڈی سے لاہور پہنچا، ناصرباغ کے سامنے بڑی تعداد میں موجود افراد نے لانگ مارچ کا پُرجوش استقبال کیا، موبائل ہسپتال، ڈاکٹرز اور ایمبولینسیں بھی قافلے کے ہمراہ ہیں لاہور کے بعد لانگ مارچ کا کاروان کراچی روانہ ہو گیا، لانگ مارچ کے دوسرے روز لاہور سے ساہیوال تک کا سفر طے کیا جائے گا اور رات ساہیوال میں قیام کے بعد میاں چنوں، خانیوال، ملتان، لودھراں، بہاولپور سے ہوتا ہوا رات رحیم یار خان پہنچے گا، قیادت جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سید ریاض حسین شاہ اور سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم کر رہے تھے اس موقع پر ناصرباغ کے باہر مال روڈ پر بڑا جلسہ ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ اپنے سیاسی لیڈروں کی توہین پر تڑپ اٹھنے والے توہین ِرسالت پر کیوں خاموش ہیں ہم پاکستان کو امریکہ کی کالونی نہیں بننے دیں گے اور پاک سرزمین پر وائٹ ہاﺅس کا حکم نہیں چلنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انقلابِ نظامِ مصطفی کی آواز میدانوں سے ایوانوں تک اٹھاتے رہیں گے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ امریکہ نے گستاخانہ فلم پر پابندی نہ لگا کر اور فلم بنانے والوں کو سزا نہ دے کر ہٹ دھرمی اور اسلام دشمنی کا مظاہرہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ مسلم حکمران گستاخانہ فلم پر دوٹوک مو¿قف اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ فلم بنانے کے عمل میں شریک تمام افراد واجب القتل ہیں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے اعلان کیا کہ 20 فروری 2013ءکو فیصل آباد میں ملک گیر ”تحفظ ِ ناموسِ رسالت سنی کانفرنس“ منعقد کی جائے گی۔ جماعت اہلسنّت پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ سید ریاض حسین شاہ نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اہلسنّت نے گستاخانہ فلم کے خلاف عالمی عدالت سے رجوع کے لیے دنیا بھر کے سینئر وکلاءکا پینل تشکیل دے دیا ہے اور کمیٹی قائم کر دی ہے۔ صاحبزادہ حمید جان سیفی، پیر محمد سعید جان حیدری، صاحبزادہ محمد عثمان غنی، پیر سید شمس الدین بخاری، محمد نواز کھرل، مفتی فضل جمیل رضوی، صاحبزادہ رضائے مصطفی، مولانا محمد علی نقشبندی، صاحبزادہ سید صابر گردیزی نے بھی خطاب کیا اس موقع پر سید ریاض حسین شاہ نے لانگ مارچ کے شرکاءسے تحفظ ِ ناموسِ رسالت کے لیے جانیں قربان کرنے اور امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کا حلف بھی لیا۔ ”لبیک یا رسولاللہ! لانگ مارچ“ کے دوران دستخطی مہم بھی جاری ہے۔ کپڑے کے بڑے تھانوں پر دستخط کروائے جا رہے ہیں۔