لاہور(نوائے وقت رپورٹ)اضطراب، ذہنی الجھن، دبی ہوئی خواہشات یا نفسیات اور روزمرہ زندگی کی پریشانیاں ان سب کا اظہار غیر ارادی طور پر دانتوں کے پیسنے کے عمل سے بھی ہوتا ہے۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ 50 فیصد افراد زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے میں دانتوں کو پیسنے کی عادت میں مبتلا رہتے ہیں۔ دانتوں کو پیسنے کا عمل صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے جرمن ماہر کے بقول دانتوں کو پیسنے سے نہ صرف ان کی ہموار سطح بالکل کھردری ہو جاتی ہے اس کے علاوہ سر، گردن، کمر اور شانوں میں مسلسل درد ہونے لگتا ہے۔
ماہرین نے دانت پیسنے کو بیماری قرار دیدیا
Nov 10, 2012