اسلام آباد (آن لائن) نجکاری کمشن کی طرف سے سرکاری اداروں کی نجکاری سے حاصل کردہ آمدنی میں سے اربوں روپے حکومتی خزانے میں جمع نہ کرانے کا انکشاف ہوا ہے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جاری کردہ حالیہ آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نجکاری کمیشن نے جن 167 اداروں کی نجکاری کی ہے، اس نے ان کا ریکارڈ فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے اور جواب دیا ہے کہ نجکاری پروگرام کے تحت فروخت کئے جانے والے 167 اداروں میں سے زیادہ کی رقم حکومتی خزانے میں جمع کروادی گئی ہے اور صرف کچھ اداروں کے 24 لاکھ88 ہزار روپے باقی جمع کروانے رہتے ہیں۔ نجکاری کمشن نے مزید کہا کہ نجکاری کمشن کے پرانے اکاو¿نٹنگ سسٹم میں نجی تحویل میں دیئے جانے و الے اداروں کی ٹرانزیکشن کے لحاظ سے رپورٹس مرتب کرکے دینے کی صلاحیت نہیں۔ آڈٹ رپورٹ میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے نجکاری کمیشن کے جواب کو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ نجکاری کمیشن نے جن اداروں کی نجکاری کی ہے ان سے حاصل آمدنی میں سے ایک ارب 96کروڑ 28لاکھ 58ہزار روپے ابھی تک حکومتی خزانے میں جمع نہیں کرائے گئے ۔ 30 جون 2012 تک یہ رقم ٹی ڈی آرز کی صورت میں17 مختلف بنک اکاو¿نٹس میں رکھی گئی۔ چونکہ نجکاری کمشن کی طرف سے جن 167 اداروں کی نجکاری کی گئی ان کا ٹرانزیکشن وائز ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔
نجکاری / رقم انکشاف