غزہ واشنگٹن (اے ایف پی+ بی بی سی) امریکی صدر باراک اوباما اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایران اور مشرق وسطیٰ میں امن کے معاملات پر اختلافات کے بعد امریکہ اور اسرائیل کے درمیان دوبارہ مضبوط اتحاد کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ دونوں رہنما¶ں نے وائٹ ہا¶س میں ملاقات کی۔ ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے طریقہ کار پر اختلافات کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں رہنما¶ں نے ذاتی اور قومی اختلافات ختم کر کے تعاون پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے 30 ارب ڈالر سے زائد کا فوجی عاہدہ کرنے پر اتفاق کیا۔ اوباما نے دونوں کے درمیان غیر معمولی تعلقات کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی سکیورٹی وائٹ ہا¶س کی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے۔ نیتن یاہو نے کہا میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم نے امن کی امید ترک نہیں کی اور نہ کریں گے۔ ایران سے معاہدہ کے بعد پہلی ملاقات ہے۔ محمود عباس نے مصری ہم منصب سے ملاقات کی السیسی نے فلسطینی اتھارٹی کا ہیڈ کوارٹر غزہ منتقلی کی تجویز دیدی۔ ادھر امریکی فوج نے فلسطینی خاتون کو مغربی کنارے میں حملہ آور قرار دے کر شہید کر دیا۔ اسرائیل نے غزہ میں حماس کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔ غرب اردن کے علاقے میں اسرائیلی فوج پر چھری سے حملے کرنے کی کوشش میں شہید ہونے والی خاتون نے ایک نوٹ چھوڑا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’ذلت کی زندگی سے موت بہتر ہے‘۔ترجمان وائٹ ہا¶س نے کہا اوباما دور میں دو ریاستیں حل ممکن نظر نہیں آتا۔
اوباما، یاہو ملاقات، تعلقات مضبوط کرنے کا عزم، مغربی کنارے میں ایک اور فلسطینی خاتون شہید
Nov 10, 2015