حیدرآباد (این این آئی + نوائے وقت رپورٹ)سندھ میں دوسرے مرحلے میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لئے 5اضلاع میں فوج تعینات کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ حیدرآبادمیں سیکرٹری الیکشن کمشن بابریعقوب فتح محمد کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی الیکشن کمشنرسندھ تنویرذکی ،جوائنٹ الیکشن کمشنر آف پاکستان عطاء الرحمان ،ایڈیشنل ہوم سیکریٹری سندھ اورآئی جی پولیس نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں تمام اضلاع کے کمشنر اورمتعلقہ افسران کی جانب سے انتظامات پربریفنگ دی گئی ۔اجلاس میں حیدرآباد،نوشہروفیروز،بدین ،ٹھٹھہ ،سانگھڑ کے متعلقہ ڈی آراوزنے اپنے اپنے ضلع میں فوج تعینات کرنے کا مطالبہ کیا۔میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کیلئے 15 اضلاع میں 7000پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ پندرہ اضلاع کے ڈھائی ہزار پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس ہیں۔ سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کے دوران لاحق سیکیورٹی خطرات کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔ سندھ حکومت کو پاک فوج کی سولہ کمپنیوں اور رینجرز کے 8 سے 9 ہزار جوانوں کی خدمات حاصل کرنے کا کہا تاہم رینجرز نے 3500 سے زائد جوانوں کی خدمات دینے سے معذرت کی ۔سیکریٹری الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کے دوران فوج کی تعیناتی کا حتمی فیصلہ 11 نومبر کواجلاس میں کیا جائیگا۔ انتخابی عمل کے دوران اسلحے کی نمائش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ انتخابات پر امن ماحول میں ہوسکے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سیکرٹری الیکشن کمشن بابر یعقوب نے کہا ہر پولنگ سٹیشن پر فوج تعینات کی جا سکتی نہ 18 ویں ترمیم کے بعد بلدیاتی انتخابات کا انعقاد الیکشن کمشن کام کام ہے۔ پہلے مرحلے پر خیرپور میں انتظامات مکمل تھے۔ فائرنگ اور بدامنی کا اندازہ نہیں تھا۔ انتخابی مہم میں دھمکی آمیز بیانات کا علم ہے‘ اس پر غور کیا جا رہا ہے۔