سیاستدان عوامی مسائل حل کر کے جمہوریت کو مضبوط کریں

چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ قومی اتفاق رائے سے بنائے گئے 1973ءکے آئین کو ماضی کے حکمرانوں نے اپنے پیروں تلے بڑی بے دردی سے روندا اور اپنے ادوار اقتدار کو طول دینے کے لئے آئین کو بری طرح مسخ کیا۔ اسی کے ساتھ ساتھ دور آمریت میں بھی جمہوری اداروں اور سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ لڑانے کےلئے بھرپور کوشش کی گئیں۔
جمہوریت کے استحکام کےلئے مل کر کام کرنا سیاستدانوں کی ذمہ داری ہے۔ لیکن جب سیاستدان خود ہی جمہوریت کا چہرہ مسخ اور آئین کو پامال کرتے رہیں گے تو پھر شکوہ کس بات کا۔ آمر کو ہمیشہ سیاسی لیڈروں نے ہی بیساکھیاں فراہم کیں۔ اگر سیاستدان غلطیاں نہ کریں تو آمر کو آئین پامال کرنیکی جرات ہی نہیں ہو گی۔ ہر دور میں سیاستدانوں نے غلطیاں کر کے آمر کو راستہ فراہم کیا۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی یہ شکوہ سیاستدانوں سے کریں کہ وہ کم پر اتفاق کریں۔ ہمیشہ سیاستدانوں کے زیادہ کے لالچ میں ہی جمہوریت کی گاڑی پٹڑی سے اترتی ہے۔ جمہوریت کے استحکام کے لئے سیاستدانوں کا باہمی گٹھ جوڑ خوش آئند ہے۔ لیکن عوام نے جمہوری سسٹم سے جو توقعات وابستہ کر رکھی ہیں انہیں بھی پورا کیا جائے۔ اگر سیاستدانوں نے عوام کے مسائل حل نہ کئے تو ان کے دلوں سے جمہوریت پر اعتماد اٹھ جائے گا۔ سیاستدانوں کی اپنی کرسی کو جب خطرہ لاحق ہوتا ہے تو یہ اپنے مفادات کے لئے اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ ان کے ایسے ہی رویوں سے جمہوریت پر حرف آتا ہے۔ لہٰذا وہ عوام کے مسائل حل کر کے جمہوریت کو مستحکم کرنیکی کوشش کریں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...