اسلام آباد (عترت جعفری) دنیا کے دوسرے متعدد دارالحکومتوں کی طرح اسلام آباد میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی کی خبر حیرانگی کے ساتھ سنی گئی ہے اور اس غیر متوقع اطلاع کے تناظر میں معاملات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کا صدر منتخب ہونے کی مبارک باد دے چکے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے 2012 ء سے اب تک پاکستان کے حوالے سے بیانات کے تناظر میں اسلام آباد احتیاط کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔ امریکی صدارتی انتخابات میں ہلیری کلنٹن کی شکست ان کے پاکستان میں موجود دوستوں کے لئے مایوسی کا باعث بنی ہے۔ امریکہ کے سابق صدر کلنٹن کے وزیراعظم محمد نواز شریف کیساتھ قریبی مراسم تھے اور ایسا کہا جاتا ہے کہ 1999 ء کے واقعات کے بعد صدر کلنٹن نے میاں نواز شریف کی مدد بھی کی تھی۔ جبکہ ہلیری کلنٹن بطور خاتون اول اور بعدازاں وزیر خارجہ کی حیثیت سے پاکستانی سیاستدانوں اور خصوصاً وزیراعظم نواز شریف سے اچھی طرح شناسا ہیں۔ ہلیری کلنٹن کی کامیابی سے اسلام آباد کے حکمران طبقہ کو ایسی امریکی صدر مل جاتی جس سے ان کے پہلے ہی سے ورکنگ ریلیشن شپ موجود تھی تاہم ڈونلڈ ٹرمپ‘ پاکستانی سیاستدانوں کے لئے نئی شخصیت ہیں اور ان کے 2012 ء سے اب تک بیانات‘ یا ٹوئٹ سخت رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ سطح پر غیر رسمی مشاورت آئندہ دنوں میں جاری رہے گی۔ جنوری 2016 ء کے بعد پاک امریکہ تعلقات کے رخ کے بارے میں مکمل تیاری کی جائے گی۔