بھارتی فوج کی نیلم سیکٹر پر پہلی بار بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب

Nov 10, 2016

مظفر آباد/ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) بھارتی فوج نے وادی نیلم سیکٹر پر بلااشتعال گولہ باری کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے حالیہ تناﺅ کے دوران پہلی بار بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ بھارتی فوج نے وادی نیلم میں شاہ کوٹ اور جڑا سیکٹر پر بلااشتعال شیلنگ کی۔ بھارتی فوج نے کیل سیکٹر پر بھی مارٹر شیلنگ کی۔ بھارتی فوج شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ پاک فوج نے بھارت کی دفاعی پوسٹوں کونشانہ بنایا۔ علاوہ ازیں پاکستان نے بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باو¿نڈری پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر بدھ کے روز بھی بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے ان سے شدید احتجاج کیا ہے۔ واضح رہے کہ انہیں منگل کے روز بھی دفتر خارجہ طلب کر کے اسی نوعیت کا احتجاج کیا گیا تھا۔ دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیاءڈاکٹر محمد فیصل نے بدھ کے روز ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو اپنے دفتر طلب کرکے ان سے بھارت کی سکیورٹی فورسز کے 8نومبر کو ایل او سی کے کھوئی رٹہ اور بٹل سیکٹرز پر بلا اشتعال فائرنگ کی سخت مذمت کی جس میں ایک دس سالہ بچی آمنہ سمیت سمیت4شہری اشفاق، نعیم غازی اور کلثوم بی بی شہید جبکہ 7 شہری زخمی ہوگئے تھے۔ احتجاجی مراسلے میں ڈی جی ساو¿تھ ایشیا داکٹر محمد فیصل نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2007 کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، سیز فائر کی خلاف ورزی کے ان واقعات کی تحقیقات کرے اور بھارتی مسلح افواج سے کہے کہ جنگ بندی معاہدے کی مکمل پاسداری کریں، صورتحال مزید خراب ہوئی تو بھارت ذمہ دار ہوگا۔ دیہاتوں اور شہریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کریں اور ورکنگ باو¿نڈری و لائن آف کنٹرول پر امن برقرار رکھیں۔یاد رہے کہ پاکستان نے چند دنوں میں 6 بار بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کئے ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق اب تک 222 مرتبہ بھارت نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جس میں 184مرتبہ لائن آف کنٹرول اور 38 مرتبہ ورکنگ باو¿نڈری کی خلاف ورزیاں شامل ہیں جن کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 107زخمی ہوئے ہیں۔
بھارتی فوج فائرنگ

مزیدخبریں