اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے افغانستان کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان میں موجود غیر ریاستی عناصر پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ شہزادوں کی گرفتاری سعودی عرب کا داخلی معاملہ ہے جس پر تبصرہ نہیں کریں گے۔بھارتی شہر گجرات کے قریب نیا ایئربیس، کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن کا حصہ ہے جو بھارت کے جارحانہ و توسیع پسندانہ عزائم کا عکاس ہے۔ پاکستان ان جارحانہ عزائم کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ ترجمان فیصل نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا مقبوضہ کشمیر میں گذشتہ ہفتے مزید شہری شہید کر دیئے گئے ہیں۔ کالے قوانین کے تحت حریت قیادت داخل زنداں ہے۔ ترجمان نے مقبوضہ کشمیر کے دو صحافیوں کو یورپ کا م¶قر ’رافٹو ایوارڈ‘ ملنے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ایوارڈ پانے والے پرویز اور پروین آہن گر نے انسانی حقوق کے حوالے سے طویل جدوجہد کی ہے۔ نیپال میں پاکستان کے ایک سابق فوجی افسر لیفٹننٹ کرنل(ر) حبیب طاہر کے وہاںلاپتہ ہونے کے حوالہ سے ایک سوال پر انہوں نے کہا ان کی تلاش کے لیے نیپال حکومت سے رابطے میں ہیں، جبکہ بھارت کو بھی خط لکھا تھا لیکن تاحال معلومات کا تبادلہ نہیں کیا گیا۔افغان شہر جلال آباد میں چند روز قبل پاکستان کے سفارتی اہلکار نئیر اقبال رانا کے قتل کے حوالہ سے سوال پر انہوں نے کہا نیئر اقبال کی شہادت پاکستان کے لیے گہرا صدمہ ہے، افغانستان سفارتی اہلکار کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ فیصل نے کہا افغان مشیر قومی سلامتی نے پاکستان کی اعلیٰ قیادت کو فون کرکے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے اور کہا اہلکار کے قتل کی تفصیلی تحقیقات جاری ہیں۔ ترجمان نے ان الزامات کا اعادہ کیا کہ افغانستان میں سرگرم عمل غیر ریاستی عناصر پاکستان کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔ جماعت الاحرار اور ٹی ٹی پی بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے پاکستان دشمن کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ افغانستان میں پچاس فیصد علاقہ پر افغان حکومت کی عمل داری نہیں۔ اور یہ علاقے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ بن چکے ہیں۔ محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ خطے میں امن کے لیے ضروری ہے۔ ترجمان نے بتایا لندن میں پاکستان مخالف مہم میں استعمال ہونے والی کیب سروس کمپنی نے پوسٹرز اتار دیئے ہیں، ہم امید کرتے ہیں برطانوی حکومت اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا نیٹو جنرل کا بیان انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں مددگار ثابت نہیں ہوگا۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں، پاکستان اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا اور پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے لیے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔ شفقت علی دی نیشن کے مطابق پاکستان نے امریکہ اور افغانستان سے پوچھا ہے کہ وہ افغانستان میں اس علاقے پر فوکس کریںجہاں حکومت کی عملداری نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا امریکہ اور افغانستان پاکستانی تحفظات پر افغانستان کے اندر حکومت کی عملداری سے آزاد علاقے پر توجہ دیں جس کو دہشت گرد بھی محفوظ پناہ گاہ استعمال کرتے ہیں۔
دفتر خارجہ