کوئٹہ خودکش دھماکہ ڈی آئی جی سمیت3 اہلکار شہید :اجگال چوکی افغانستان سے حملہ سپاہی جاں بحق

Nov 10, 2017

کوئٹہ / خیبر ایجنسی / لاہور( بیورو رپورٹ+نیوز ایجنسیاں+ خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار) کوئٹہ کے علاقے ایئر پورٹ روڈ پرخودکش دھماکے میں ڈی آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن حامد شکیل سمیت تین اہلکار شہید پولیس اہلکاروں سمیت 7افراد زخمی ہو گئے، ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ نصیب اللہ خان کے مطابق حامد شکیل جی او آر کالونی میں واقع اپنی رہائشگاہ سے دفتر جا رہے تھے کہ ایئر پورٹ روڈ پر چمن ہائوسنگ سکیم میں خودکش بمبار نے خود کو انکی گاڑی کے قریب دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی حامد شکیل، اے ایس آئی محمد رمضان، ڈرائیور جلیل احمد شہید ہوگئے۔ ایس ایس پی آپریشن نے بتایا ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ خودکش تھا تاہم حملہ آور کے پیدل یا کسی چیز پر سوار ہونے سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ واقعہ کے بعد پولیس، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کر نے والے اداروں کے افسران اور اہلکاروں کی بڑی تعداد جائے وقوع پر پہنچ گئی اور جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کرنے شروع کردئیے گئے، ڈی آئی جی حامد شکیل اس سے قبل ایس ایس پی ٹریفک پولیس کوئٹہ، اے آئی جی ویجیلنس، سمیت دیگر عہدوں پر فائض رہے۔ کوئٹہ میں ڈی آئی جی کی گاڑی پر خود کش حملے کا مقدمہ بجلی روڈ تھانہ میں نامعلو م افراد کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کرلیا گیا۔ محکمہ سول ڈیفنس کے بم ڈسپوزل سکواڈکی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن کی گاڑی کو خودکش بمبار نے نشانہ بنایا، دھماکے میں 10سے 15کلو دھماکہ خیز مواد اور بال بیئرنگ استعمال کئے گئے۔ جائے وقوع سے خودکش حملہ آور کے اعضاء اکٹھے کر لئے گئے ہیں جنہیں فارینزک ٹیسٹ کے لئے لیبارٹری بھجوایا جائے گا۔ کوئٹہ کے علاقے ایئر پورٹ روڈ پر خودکش بم دھما کے کے مقام پر ایک دستی بم کو ناکارہ بنا دیا گیا۔ پولیس کے مطابق خودکش حملہ آور کے پاس موجود دستی بم دھماکے کے وقت پھٹ نہیں سکا تھا۔ کوئٹہ میں رواں سال27پولیس اہلکار بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہوئے۔ علاوہ ازیں ڈی آئی جی پولیس حامد شکیل سمیت3اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن کوئٹہ میں ادا کر دی گئی ، نماز جنازہ میں گورنر بلوچستان محمد خان، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، آئی جی ایف سی بلوچستان، آئی جی پولیس بلوچستان سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ اے این این کے مطابق خود کش دھماکے سے پولیس وین سمیت4گاڑیاں تباہ ہو گئیں اور قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، ڈاکٹرز کے مطابق 2 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔جانب خودکش حملہ آور کے جسمانی اعضا کو قبضے میں لے کر انہیں فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیا گیا۔تاحال کسی گروپ نے واقعہ کی ذ مہ داری قبول نہیں کی ۔واقعہ کے بعد فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سر آپریشن بھی کیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔دوسری جانب صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔صدر اور وزیر اعظم نے ر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے اور آخری دہشتگرد کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ڈی آئی جی حامد شکیل جیسی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ، آصف زرداری ،عمران خان ، سراج الحق ،بلاول بھٹو پاکستان علماء کونسل ، مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی جنرل سیکرٹری راجہ ناصر عباس اور دیگر نے بھی واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ حامد شکیل چار ماہ میں دہشت گردوں کا نشانہ بننے والے تیسرے پولیس افسر ہیں۔آن لائن / آئی این پی کے مطابق خیبر ایجنسی میں راجگال چیک پوسٹ پر افغان دہشت گردوں کا حملہ ایک سپاہی شہید ہو گیا، جوابی کارروائی میں 5دہشت گرد ہلاک، 4زخمی، ہو گئے ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبر ایجنسی میں افغان سرحدی علاقے سے دہشت گردوں نے راجگال پاکستانی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جن میں ایک پاکستانی فوجی اہلکار سپاہی محمد الیاس شہید ہوگئے جبکہ پاک فوج کی مؤثر اور بروقت کارروائی میں 5 افغان دہشت گرد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے افغان سرحدی علاقوں میں حکومتی کنٹرول نہ ہونے کا فائدہ اٹھائے ہوئے راجگال وادی میں کئی مقامات پر نئی قائم چوکیوں کونشانہ بنایا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق آئی ایس پی آر کا کہنا ہے بلوچستان میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ایف سی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ژوب میں کارروائی کے دوران پاکستان افغان بارڈر کے قریب بارود سے بھری موٹر سائیکل پکڑ لی برود سے بھری موٹر سائیکل کو نالے میں چھپایا گیا تھا گولہ بارود سے بھری موٹر سائیکل کو بطور آئی ای ڈی استعمال کیا جاتا تھا۔

مزیدخبریں