اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں) وفاقی حکومت نے ایوان بالا میں واضح کردیا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا عالمی عدالت انصاف میں کیس جیتنے سے متعلق سو فیصد یقین دہانی نہیں کرائی جا سکتی ہے۔ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے سینٹ کو ان کیمرہ بریفنگ‘ کلبھوشن یادیو کے حوالہ سے عالمی عدالت میں نظرثانی اپیل کے بارے میں دی۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کلبھوشن یادیو کا کیس قومی سلامتی کا معاملہ ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ان کا کہنا تھا کہ اپیل کےلئے پہلی پیشی پر جانے والے وکیل خاور قریشی ہی پیش ہوں گے، جس پر سینیٹرز کا کہنا تھا کہ آپ کیوں خود اس کیس کی پیروی نہیں کرتے، اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ وکیل خاور قریشی نے کیس عمدہ انداز میں پیش کیا،اور عالمی عدالت نے ہماری پانچوں دلیلیں تسلیم کیں، ، ذرائع نے بتایا کہ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت کی آئندہ سماعت میں خود بھی قانونی ٹیم کے ہمراہ جاو¿ں گا، اشتر اوصاف سے سینیٹرز نے سوالات کئے عالمی عدالت سے کیس جیتنے کے کتنے فیصد امکانات ہیں، جس پر اٹارنی جنرل نے انھیں کسی بھی قسم کی یقین دہانی سے انکار کر دیا اور کہا ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا، ہم اپنی پوری کوشش کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کے معاملے پر فوجی قیادت اور سول قیادت کا موقف ایک جیسا ہے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق شاعر مشرق علامہ اقبال کو ان کے یوم پیدائش کے موقع پر سینٹ میںخراج عقیدت پیش کیا گیا‘ رضا ربانی نے لینن کے بارے میں اقبال کے افکار کی بات کی تو تاج حیدر نے اقبالؒ کی نظم” لینن خدا کے حضور میں“ کا حوالہ دیتے ہوئے سرمایہ دارانہ نظام پر اقبال کی تنقید پر روشنی ڈالی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے بتایا ان کی وزارت کے پاس بیرون ملک جانے والے افراد کا کمیونٹی کی بنیاد پر ڈیٹا نہیں ہوتا۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے انتباہ کیا خفیہ بریفنگ کو افشا کرنے کی صورت میں ذمہ داران کے خلاف ضابطہ کار کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے پارلیمنٹ ہاﺅس کے تمام چمبرز میں لگے سپیکرز بند اور وزیٹر، میڈیا گیلریوں میں موجود افراد کو باہر نکلوا دیا اور موبائل فونز سمیت دیگر ڈیوائسز بند کروا دیں۔ صباح نیوز کے مطابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے قومی احتساب بیورو کی طرف سے صوبوں کے حوالے سے مختلف (امتیازی) پالیسیاں اختیار کرنے کو زیر بحث لانے کی متحدہ اپوزیشن کی تحریک التواءسمیت 4 تحاریک التوا کو خلاف ضابطہ قرار دے کر مسترد کر دیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر میاں عتیق شیخ نے یو بی ایل اور ایچ بی ایل میں کرپشن، بدعنوانی‘ پیپلز پارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے افغانستان میں طالبان کے مقابلے میں داعش کے افراد کی تعداد زیادہ ہونے اور سینیٹر مرتضٰی وہاب نے پنجاب، سندھ، خیبر پی کے اور بلوچستان میں کرپشن مقدمات کے حوالے سے نیب کی مختلف پالیسیوں اور حکمت عملیوں کو زیر بحث لانے کی تحاریک پیش کیں۔ نیب کے ملزموں کے حوالے سے متضاد طرزعمل کے خلاف تحریک التوا کے محرکین میں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیو ایم، ق لیگ شامل ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سینیٹر حافظ حمداللہ نے کہا چیئرمین سینٹ کی جان کو خطرات لاحق ہیں۔ کیا حکومت انتظار کر رہی ہے چیئرمین سینٹ پر حملہ ہو پھر بلٹ پروف گاڑی دے، چیئرمین سینٹ نے جواب دیا میری سکیورٹی اللہ کرتا ہے۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے مردم شماری پر ارکان کے تحفظات پر (آج) جمعہ کو ادارہ شماریات کے سربراہ سمیت متعلقہ اعلیٰ حکام کو طلب کرلیا۔ چیئرمین سینٹ کے اس استفسار پر کہ کیا الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے معاملے پر عدالت میں جا رہا ہے؟ وزیر قانون نے کہا وہ رہنمائی کے لئے عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں، حلقہ بندیوں کے لئے 9 ماہ درکار ہیں، چیئرمین سینٹ نے واضح کیا مردم شماری‘ حلقہ بندیوں کا ................ انہوں نے وزیرداخلہ سے آج سائبرکرائم ایکٹ کے حوالے سے متعلقہ اداروں کی کارکردگی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ وزیر قانون زاہد حامد نے کہا نئی مردم شماری میں کراچی اور لاہور کی شہری حدود میں ردوبدل کے باعث سے مردم شماری میں فرق نظر آ رہا ہے۔ صباح نیوز کے مطابق سینٹ میں ملک میں محنت کشوں کیلئے بستیاں تعمیر کرنے کے سوال کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے معاملہ کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا جبکہ بس حادثہ میں تبلیغی جماعت کے جاںبحق 27افراد کیلئے دعا کی گئی۔ وزارت صحت نے سینٹ میں اپنے تحریری جواب میں کہا 2 سال میں 11 افراد حکومتی خرچے پر بیرون ملک علاج کیلئے گئے۔ ریٹائرڈ آئی جی پولیس وجاہت لطیف کے علاج پر 26 لاکھ روپے ادا کئے گئے۔ ایم این اے رشید گوڈیل کے علاج پر 31 لاکھ 80 ہزار رورپے خرچ ہوئے۔ مشاہداللہ خان کے علاج کیلئے 97 لاکھ روپے اور 22 ہزار پاﺅنڈ ادا کئے۔ ایم این اے صاحبزادہ محمد نذیر کی اہلیہ کے علاج کیلئے 30 ہزار پاﺅنڈ ادا کئے۔ ڈپٹی سیکرٹری لیاقت علی کے علاج پر 15 ہزار پاﺅنڈ ادا کئے۔ اے پی ایس کے طالب علم مبشر سبحان کے علاج کیلئے 25 ہزار پاﺅنڈز ادا کئے۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا کا خط موصول ہوا ہے۔ خط کے مطابق فیڈرل گورنمنٹ ملازمین ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن کے ڈی جی نے خط لکھا ہے۔ ڈی جی ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن نے سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ہے۔ اعظم سواتی نے کہا ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن میں بے ضابطگی کا معاملہ پی اے سی کی ذیلی کمیٹی میں زیرغور آیا۔ گریڈ 18 کا افسر ہتک عزت کا دعویٰ کر رہا ہے جو خود کرپشن میں ملوث ہے۔ کمیٹی اجلاس میں متعلقہ وزیر یا کسی افسر کے بارے میں کوئی بات نہیں کی گئی۔ چیئرمین رضا ربانی نے کہا معاملے پر سینٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کا جائزہ لیں گے۔ کمیٹی ایک افسر کی جانب سے ایوان کا استحقاق مجروح کرنے کے معاملے کا جائزہ لے گی۔ این این آئی کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈاور قومی کرکٹرز کی گزشتہ پانچ سال کی آمدنی کی رپورٹ سینٹ میں پیش کردی گئی ،اسد شفیق اور محمد حفیظ سب سے زیادہ کمائی میں سرفہرست ہیں۔وزارتِ بین الصوبائی رابطہ نے 2013 سے 2017 تک پاکستانی کھلاڑیوں کو فیس کی مد میں ملنے والی رقم اور ٹیم کی کارکردگی رپورٹ سینیٹ میں پیش کردی جس کے مطابق پانچ برسوں کے دوران 70 مختلف کھلاڑیوں کو 1 ارب 45 کروڑ 39 لاکھ روپے میچ فیس کی مد میں ادا کیے گئے۔ مڈل آرڈر بلے باز اسد شفیق فیسوں کی مد میں 11 کروڑ 19 لاکھ روپے کما کر سرفہرست ہیں جبکہ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر محمد حفیظ ہیں جنہوں نے 9 کروڑ 73 لاکھ کمائے۔سرفراز احمد نے میچز کی فیس کی مد میں 6 کروڑ سے زائد، شعیب ملک نے 5 کروڑ سے زائد، اظہر علی نے 6 کروڑ جبکہ اوپننگ بلے باز احمد شہزاد کو 5 کروڑ 89 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔علاوہ ازیں حسن علی نے ایک کروڑ 48 لاکھ، مصباح الحق نے 7 کروڑ 14 لاکھ، محمد عامر نے 2 کروڑ 35 لاکھ، شاہد آفریدی نے 5 کروڑ 56 لاکھ، سعید اجمل نے 4 کروڑ، سابق ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان یونس خان نے 5 کروڑ 98 لاکھ، وہاب ریاض نے 5 کروڑ 18 لاکھ اور شاداب خان نے 73 لاکھ 99 ہزار روپے فیس کی مد میں وصول کیے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستانی ٹیم نے 2012 سے اب تک 41 ٹیسٹ میچز کھیلے جن میں پاکستان کو صرف 17 میچز میں فتح اور 19 میں شکست کا سامنا رہا جبکہ 5 میچز ڈرا ہوئے۔قومی کرکٹ ٹیم نے پانچ برس کے دوران 105 ون ڈے میچز کھیلے جن میں سے 48 میں فتح اور 54 میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 2 میچ بے نتیجہ رہے۔5 برسوں میں پاکستان نے کل 59 ٹی ٹونٹی میچز کھیلے جن میں سے 34 میچز میں فتح اور 23 میں شکست جبکہ 2 میچز طے نتیجہ رہے۔ کرکٹ بورڈ کے پانچ سالہ اخراجات کی تفصیل بھی پیش کی گئی جس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2013 سے 2017 تک انٹرنیشنل ٹورنامنٹ اور سیریز پر 3 ارب 42 کروڑ روپے کے اخراجات کیے جبکہ 2016 میں انگلینڈ کے ساتھ ہونے والی سیریز میں 39 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ رواں برس منعقد ہونے والے ایونٹ چیمپیئنز ٹرافی میں 9 کروڑ، ورلڈ کپ 2015 میں 6 کروڑ، 2012 -2013 میں بھارت دورے میں آٹھ کروڑ 23 لاکھ روپے کے اخراجات آئے۔ زمبابوین کرکٹ ٹیم کی پاکستان آمد اور تین ٹی ٹونٹی میچز کے انعقاد پر 16 کروڑ سے زائد خرچ ہوئے جبکہ 2013 میں افغانستان اور یو اے ای کے خلاف کھیلے جانے والی سیریز میں 95 لاکھ روپے کے اخراجات آئے۔عمران مختار / دی نیشن کے مطابق وزیر قانون نے اگلے انتخابات کے بر وقت انعقاد پر شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمشن حلقہ بندیوں کے مطالبہ پر سپریم کورٹ سے ہدایات لے سکتا ہے۔
سینٹ