اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) عمران خان کی زیر صدارت ایسیٹ ریکوری یونٹ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ایسیٹ ریکوری یونٹ نے وزیرِ اعظم کو اپنی کارکردگی کے حوالے سے بریف کیا اور اب تک ٹریس ہونے والی بیرون ملک جائیدادوں اور اثاثہ جات کی تفصیلات اور ان کی وطن واپسی کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے وزیرِ اعظم کو اپ ڈیٹ کیا۔ درےں اثنا وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت فاٹا انضمام کے بعد انتظامی و دیگر معاملات پر اب تک ہونے والی پیش رفت پر وزیرِ اعظم آفس میں اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ فاٹا انضمام قبائلی علاقوں کے لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے اور ان میں واضح بہتری لانے کے مقصد کے پیش نظر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں فاٹا انضمام کے خلاف کام کر رہی ہیں اور اپنے مذموم مقاصد کی خاطر لوگوں کو گمراہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملکر ان قوتوں کے ارادوں کو ناکام بنانا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انتظامی و دیگر اصلاحات کے عمل میں فاٹا کے لوگوں کو پتہ چلنا چاہیے کہ انضمام انہی کی بہتری اور بھلائی کے لئے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد انتظامی و دیگر اصلاحات کے عمل کو اس انداز میں سر انجام دیا جائے کہ وہ لوگوں کے لئے دشواری کا باعث نہ بنے۔ وزیر اعظم نے مشرقی اور مغربی جرمنی کے انضمام کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقے تعمیر و ترقی کے حوالے سے ملک کے دیگر حصوں سے کافی پیچھے ہیں۔ ان علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانے کے لئے سب کو مل جل کر کوشش کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کو حصہ دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ انضمام شدہ علاقوں میں افسران کی تعیناتی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان علاقوں میں صرف انہی افسران کو تعینات کیا جائے جن کی شہرت نیک ہو اور جن میں عوام کی خدمت کا جذبہ ہو۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک سے پولیو کا خاتمہ ہمارا قومی مقصد ہے، پاکستان کو پولیو سے پاک ملک بنانے کیلئے تمام کوششیں بروئے کار لائی جائیں، وفاقی حکومت پولیو کے خاتمہ کی مہم کو کامیاب بنانے کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ وہ یہاں انسداد پولیو سے متعلق قومی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
عمران