پاکستان کیخلاف بھارتی ہائیرڈ وار شکست سے دوچار ہو گی‘ جنرل زبیر محمود حیات

اسلام آباد (سٹی رپورٹر) چیئرمین جوائنٹ چیفس آفس سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے کہا ہے کہ بھارت کی بحر ہند میں آبدوز آئی این ایس ایری ہنٹ کی مشکوک گشت سے کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، یہ لمحہ فکریہ ہے کہ بھارت کے ایٹمی ہتھیار محض جنوبی ایشیاء تک محدود نہیں بلکہ دہلی نےپورے بحر ہند میں سیکورٹی اور استحکام کو چیلنج کر دیاہے۔پاکستان کے خلاف جاری ’ہائیبرڈ وار‘ کو شکست ہو گی اور پاکستان انشاء اللہ درپیش چیلنجز سے احسن طریقے سے نکل آئے گا، ان خیالات کا اظہار انھوں نے سنٹر فار انٹرنیشنل سٹریٹجک سٹڈیز کے زیراہتمام ڈاکٹر اسماء شاکر خواجہ کی پاک بھارت تعلقات کے مسائل اور ان کے حل کے لئے کتاب Shaking Hands with Clenched fists, Confidence Building Measures between Indian and Pakstan کی تقریب رونمائی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے مشرقی ایشیا میں ایٹمی ہتھیاروں سے لیس آبدوز کو مشکوک گشت کے لئے بھیج رکھا ہے۔ یہ ہمارے لئے حیرت کا باعث نہیں ہے بلکہ ہم بھارت کو ضروری جواب دیتے رہیں گے تا کہ سٹریٹجک توازن مساوی رہے ، بھارت کے طرز عمل سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے خطے میں عدم استحکام کے لئے نئے حربے اپنانے کے اپنے طرز عمل کو جاری رکھا ہوا ہے، پاکستان امن اور سلامتی کے قیام کے لئے بھارت کے ان اقدامات کا خاطر خواہ جواب دیتا رہے گا۔ جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ مختلف شر پسند عناصر کو تقویت دے کر پاکستان کے خلاف استعمال کرنا ہمارے خلاف جاری’’ہائی برڈ وار‘‘ کی طرف اشارہ کرتا ہے جو ہمارے قومی سلامتی کے مفادات کے لئے خطرناک ہیں۔ ڈاکٹر اسماء خواجہ نے کہا کہ اس کتاب میں پاکستان کے نقطہ نظر کے مطابق اعتماد سازی کے مجوزہ اقدامات کا تفصیلاً احاطہ کیا گیا ہے۔ جن پر عملدرآمد کرتے ہوئے مسائل کا حل ڈھونڈا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر شاکر کے مطابق کسی بھی اعتماد سازی کے اقدامات کی کنجی سیاسی عزم میں مضمر ہوتی ہے۔ سنٹر فار انٹرنیشنل سٹریٹجک سٹڈیز کے سربراہ سابق سفارتکار علی سرور نقوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین پانی کی تقسیم اور دیگر تنازعات حل نہ ہونے کی وجہ سے اعتماد اور رابطے کا شدید فقدان ہے جس کی وجہ سے جنوبی ایشیاء عدم استحکام کا شکار ہے۔ سابق سفارتکار انعام الحق نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر اور دیگر معاملات پر مذاکرات کا خاطر خواہ ڈھنگ سے جواب نہیں دیتا جس کی وجہ سے پاک بھارت تعلقات جمود کا شکار ہیں۔ امبیسڈر اشرف جہانگیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا حل دونوں ممالک کی حکومتیں کے مابین رابطے اور مذاکرات کے ذریعے ہی نکل سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن