غزہ + مقبوضہ بیت المقدس (صباح نیوز)فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے المغازی میں پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہری شہید ہوگیا،یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فلسطینیوں کے ایک گروپ پر اسرائیلی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی، فائرنگ سے متعدد فلسطینی زخمی بھی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں کو الاقصی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شہید نوجوان کے سینے میں گولیاں ماری گئیں جو اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئیں، شہید فلسطینی نوجوان کی شناخت محمد علا محمود ابو شرین کے نام سے ہوئی۔ اس کی عمر20 سال ہے اور وہ رفح کا رہائشی ہے۔ خیال رہے کہ 30 مارچ 2018 کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے غزہ میں 233 فلسطینی شہید اور 24 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ ادھر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے یہودی کنیسٹ کے ارکان کو مسجد اقصیٰ پر دھاوئوں کی اجازت دینے پر فلسطینی مذہبی حلقوں کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا۔ بیت المقدس میں فلسطینی مسلم ،مسیحی سپریم کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو مسجد اقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کے دھاوؤں کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی وزیراعظم اور انتہا پسند صہیونی حکومت مسجد اقصیٰ کو یہودی معبد میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ اسرائیلی پولیس کی طرف سے سفارشات کے بعد نیتن یاھو کا یہودی ارکان کنیسٹ کو تین ماہ کے بجائے ہر ماہ قبلہ اول میں داخل ہونے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی اجازت دینا مقدس میں یہودیوں کی اجارہ داری کو بڑھانے کے مترادف ہے۔