میڈم شاہدہ خان ،  مثالی معلمہ 

اسلام آباد ماڈل گرلز کالج  گولڑہ  کا ہال کچھا کچھ بھرا ہوا تھا  طلبہ و طالبات  اپنی عظیم ٹیچر کو الوداع  کہنے کے لئے موجود تھیں . میڈم  شاہدہ خان  کا  درسگاہ  میں آخری  دن تھا ان کے اعزاز میں الوداعی  تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا یہ اپنی نوعیت کا منفرد  ایونٹ  تھا جس میں اساتذہ ، طالبات اور ان کے والدین  بہ نفس نفیس موجود تھے ۔  میڈم شاہدہ خان  جو جوانی میں جسمانی طور معذور ہو گئی تھیں انہوں نے معذوری کو کمزوری  نہ بنایا  بلکہ اپنی پوری  زندگی تعلیم  کے لئے وقف کر دی  انہوں نے ٹییچر  سے کیرئر کا آغاز کیا  اور پھر پرنسپل  کی حیثیت سے  ریٹائر ہوئیں  انہوں نے   اسلام آباد ماڈل گرلز کالج کو اپنے ذاتی وسائل س اور توجہ  سے  کالج  بنا یا ان کی بڑی ہمشیرہ کنیز  زہرہ خان  نے پرائمری  سکول سے کالج  بنوایا وہ 2011میں پرنسپل  کی حیثیت  سے ریٹائر ہوئیں تو ان کی جگہ  میڈم شاہدہ خان کو پرنسپل  بنا دیا گیا ۔گولڑہ میں تین  سکولوں کے لئے اراضی کی ضرورت پڑی تو ان کے بھائی انجم عقیل خان  نے کروڑوں کی اراضی فیڈرل گورنمنٹ  ڈائریکٹوریٹ  اسلام آباد کو عطیہ  کر دی ۔کالج میں کمپیوٹر لیب اور سائنس لیبارٹری کے لئے سامان کی ضرورت پڑی تو   میڈم  نے ہر ممکن  وسائل فراہم کئے ۔  یہ ایک غیر معمولی بات ہے وہ کالج کی غریب  طالبات  کی خاموشی سے مدد کرتیں ۔ ان کا تعلق صاحب ثروت خان دان  سے ہے لہذا  وہ علاقے کی  بچیوں  کی تعلیم  کے لئے بھر پور مدد کرتیں  انہوں نے عمر بھر  شادی نہیں کی بلکہ تعلیم  سے شادی کر لی ان کا اوڑھنا بچھونا  تعلیم ہی رہا  اور وہ 35سال  تک  محکمہ  تعلیم   سے وابستہ رہیں وہ  طالبات  کو ایجوکیشن ، اسلامیات اور اردو پڑھا کرتی  تھیں  ۔ان کے اس کر دار کی وجہ سے ہی  انہیں گولڑہ  شریف   کی ’’ سرسید ‘‘   کہا جاتا تھا   انہوں نے  اپنا سب کچھ علاقے کی بچیوں  کی تعلیم  کے لئے مختص کر دیا شاہدہ خان  کے اعزاز میں  منعقدہ  تقریب میں  محکمہ تعلیم  کے افسران  کی شرکت  اس بات کا ثبوت تھا  کہ پورا محکمہ ان کی خدامت کے اعتراف کے لئے اکھٹا ہوا تھا  میڈم شاہدہ خان کے اعزاز میں پروقار الوداعی تقریب کے  مہمان خصوصی ڈائریکٹر سکولز عبدالوحید تھے جبکہ ڈائریکٹر کالجز پروفیسر جاوید، ڈائریکٹر ایڈمن ثاقب شہاب اور کمپیوٹر انچارج محمد بلال نے بھی خطاب کیا  اور  میڈم  شاہدہ خان  کو ان کی تعلیمی خدمات پر زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ۔ ڈائریکٹر سکولز عبدالوحید نے کہا کہ جو لوگ اپنے فرا ئض احسن طریقے سے سر انجام دیتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو صلہ عطا کر تا ہے جتنی  عقیدت اور محبت سے آج اتنے زیادہ تعلیمی ادارو ں کے سربراہان اس تقریب میں تشریف لائے ہیں یہ اپنی مثال آپ ہے ،انہوں نے کہا کہ مجھے ایک ایسے ادارے میں بھی  جا نے کا اتفاق ہوا جس کے سربراہ کی ریٹائرمنٹ کا دن تھا لیکن وہاں ان کے سوا کوئی موجود نہ تھا لیکن آج جب میں گورنمنٹ گرلز کالج میں داخل ہوا تو اندازہ ہوا کہ واقعی کسی نے کالج کے لیے اپنا آپ وقف کیا ہے میں میڈم شاہدہ خان کی عظمت کو سلام کر تا ہوں جنہوں نے اپنی مسلسل جدو جہد سے کالج کو نصابی سرگرمیوں میں سر فہرست رکھا اور یہ کالج کسی ماڈل کالج سے کم نہیں ہے اور کالج میں کمپیوٹر و سائنس لیبارٹریوں کا قیام قابل ستائش ہے ،انہوں نے کہا کہ میڈم شاہدہ خان کو ریٹائرڈ نہ سمجھیں میری پوری کوشش ہو گی کہ انہیں واپس لے کر آئیں ان کی فائل پر کام جاری ہے ان شاء اللہ وہ جلد اپنے سٹاف کے درمیا ن ہوں گی یہ اعزاز کسی کسی کو ملتاہے ،انہوں نے کہا کہ میڈم شاہدہ خان کے بھائی انجم عقیل خان نے تین سکولوں کے لیے اپنی اراضی عطیہ کے طور پر دی فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن  اسے ہمیشہ یاد رکھے گا ان کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا انہوں نے اراضی دینے کے ساتھ ساتھ دوسرے معاملات میں بھی ہمیشہ گولڑہ کالج کی مدد کی۔انہوں نے کہا کہ آج کالج کی پرنسپل شاہدہ خان کو عزت و احترام کے ساتھ رخصت کیا جا رہا ہے ،انہوں نے اس ادارے کی روایات کو برقرار رکھا چار کمروں پر مشتمل سکول آج اتنی بڑی عمارت کی 
شکل اختیار کر چکا ہے جو یقینا میڈم شاہدہ خان کی محنتوں کا نتیجہ ہے ۔ تقریب  میں ڈائریکٹر سکولز  عبد الوحید نے  کہا کہ لگن اور ادارے سے پیار کالج میں داخل ہوتے ہی نظر آنے لگتی ہے  طالبات کا  بینڈ کی تھاپ پر منظم انداز پی ٹی کا مظاہرہ  کرنا ، خوبصورت علاقئی لباس ملبوس طالبات کا ملی نغمے پیش کرنا  اس بات کی عکاسی کرتی ہے  میڈم شاہدہ خان نے نے ادارے کی  پرانی روایات  برقرار رکھی ہیں  انہوں نے کہا کہ مجھے آج چار کمروں پر مشتمل  سکول کی عمارت بھی  یاد آرہی ہے لیکن  آج سابق پرنسپل کنیز  زہرہ خان ، ان کے بھائی انجم عقیل خان اور پرنسپل شاہدہ خان کے خاندان کی کوششوں  سے اس کالج کا شمار وفاقی دار الحکومت اسلام آباد  کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے  میڈم  شاہدہ خان  ٹیم ورک پر 
یقین رکھتی  تھیں  ان  کے ادارے کا ہمیشہ شاندار  رزلٹ  رہا ہے  ۔  تقریب  میں جب میڈم شاہدہ خان کے لکھے ہوئے ٹیبلو کو جس طرح بچیوں نے خوبصورت انداز میں پیش کیا  اور اک سماں باندھ  دیا  اس سے انسان کا ضمیر بھی جھنجوڑ کر دیا   ٹیبلو  کے ذریعے آج کے معاشرے کی عکاسی کی  گئی  اس معاشرے کو ہم نے کس طرح سنوارنا ہے  یہ بات قابل ذکر ہے ڈائریکٹر سکولز عبدلوحید نے کہا میڈم  شاہدہ کو جس وقار اور  والہانہ  محبت  سے رخصت کیا جا  رہا ہے تو ان کا دل بھی ریٹائرمنٹ لینے کو جی چا رہا ہے ۔میڈم  شاہدہ خان  نے اپنے پیچھے  شاندار روایات  چھوڑ کر گئی ہیں جن کے باعث انہیں سالہاسال تک  ’’رول ماڈل ٹیچر ‘‘کے طور پر یاد رکھا جائے گا ۔

نواز رضا… مارگلہ کے دامن میں

ای پیپر دی نیشن