اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد کے نجی بنک میں خاتون ملازم کو ہراساں کرنے کے معاملے پر وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسگی نے نجی بنک کے صدر کو 13نومبر کو طلب کر لیا۔ نجی بنک کے صدر کو بھیجے گئے نوٹس میں ہراسانی میں ملوث بنک ملازم کے خلاف ایکشن کی رپورٹ بھی جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسگی کی جانب سے نجی بنک کو یکم اکتوبر سے9 نومبر 2020 تک کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
خاتون ملازم کو ہراساں کرنیوالا بنک منیجر گرفتار، نوکری سے بھی فارغ نوٹس میں کہاگیا ہے کہ ایف ٹین برانچ اسلام آبادکے ملازم ویڈیو میں خاتون ساتھی کو ہراساں کرتے نظر آئے۔ بنک ہراسانی میں ملوث ملازم سے متعلق 'انٹرنل ہراسمنٹ کمیٹی' کی رپورٹ بھی جمع کرائے۔ نوٹس وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسگی سیکرٹریٹ کے رجسٹرار رحمان شہزاد نے جواد خورشید ایڈووکیٹ کی شکایت پرجاری کیا ہے۔ منیجر کی ساتھی خاتون ملازم کیساتھ نازیبا حرکات کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کی جانب سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اسلام آباد پولیس نے خاتون ملازم کو ہراساں کرنے کے الزام میں منیجر کو حراست میں لیا تھا جب کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کے مطابق مذکورہ شخص کو حراست میں لینے کے ساتھ ساتھ نوکری سے بھی فارغ کردیا گیا ہے اور سٹیٹ بنک قواعد کے مطابق ملزم کسی اور بنک میں ملازمت بھی نہیں کر سکے گا۔