ایف ٹی اے کے دوسرے مرحلے پر دستخط ، چینی مارکیٹ میں پاکستانی جواہرات کی فروخت میں اضافہ 

 اسلام آباد  (نوائے وقت رپورٹ ) پاک چائنہ فری ٹرید ایگریمنٹ کے  دوسرے مرحلے کے آ غاز سے ہی چین کے تعاون سے تیار کردہ ڈائزین ،پاکستانی جواہرات نے چینی مارکیٹ میں دھوم مچا دی۔ تیسری چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کے دوران پاکستانی جم سٹون فرم کاسمو انٹرپرائزز کے ونزہا کے بانی عقیل احمد چوہدری چا ئنہ اکنامک نیٹ کو انٹرویو میں  کہا میں بہترین میعاری اشیا فراہم کرنے کیلئے زیورات بنانے کے لئے اعلی معیار کے پتھر اور اچھے کاریگر استعمال کرتا ہوں۔ ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے چین میں مقیم چودھری نے شنگھائی کے ضلع گلیٹزے بزنس میں ونزا زیورات کی ڈسپلے سینٹر کا آغاز کیا  اور بین الاقوامی سپر ماڈل مقابلہ ، مس ارت اور دیگر مقابلوں کے چیمپئنز کے لئے تاج تیار کیے بڑھتی ہوئی مسابقتی زیورات کی منڈی میں قدم جمانے کے خواہاں عقیل احمد چوہدری کی اپنی حکمت عملی ہے۔ پہلے برانڈ تیار کرنا ہے ایک برانڈ کے قیام کا 80 فی صد لوگوں پر منحصر ہے اور 20 مصنوعات پر۔ برانڈنگ صرف چیزیں فروخت کرنے کے بارے میں نہیں بلکہ وراثت کے بارے میں بھی ہے ، جس سے ہماری ٹیم کو اعلی کوالٹی اور اعلی معیار کے ساتھ جواہرات بنانے اور خاندانی کلچر کو نسل در نسل وراثت میں منتقل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہماری مصنوعات کو میری چھوٹی بہن اور 4 چینی ڈیزائنرز ڈیزائن کرتے ہیں۔  چین میں پاکستانی روبی کی فروخت میں پچھلے سال کے مقابلے میں تقریبا 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ زمرد کی فروخت روبی کی طرح اچھی نہیں ہے ، لیکن یہ پاکستان کے لئے منفرد ہیں اور ہم ان کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔ اگلے سال چین میں ایک اور 2-3 خوردہ اسٹور کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے ، اور اگلے پانچ سالوں میں بیجنگ ، شنگھائی ، گوانگ ڈونگ ، شینزین اور دیگر بڑے شہروں میں 20 خوردہ اسٹور کھولنے کا منصوبہ ہے۔ ویلیو چین بڑھانے کیلئے برانڈ اسٹریٹجی پر انحصار کرنے کے علاوہ ، پاکستانی جواہرات کے کاروباری اداروں کے ذریعہ قیمت کی کارکردگی کے ساتھ جیتنا ایک اور راستہ ہے۔ایک چینی خریدار نے سی آئی آئی ای کے دوران پاکستان منی پویلین کے 6.2 بوتھ پر کہا ہم یہ لیں گے۔ 

ای پیپر دی نیشن