اسلام آباد (عترت جعفری) رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران پاکستان کا بجٹ خسارہ کم ہو کر 438.5 بلین روپے (جی ڈی پی کا 0.8 فیصد) رہ گیا ہے جس کی بنیادی وجہ ٹیکس وصولی میں اضافہ ہے۔وزارت خزانہ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، ملک کے اخراجات 1.81 ٹریلین روپے کی آمدن کے مقابلے میں 2.25 ٹریلین روپے رہے، جس سے بجٹ خسارہ 438.5 بلین روپے یا جی ڈی پی کا 0.8 فیصد رہ گیا۔ جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں جی ڈی پی کا 1.1 فیصد تھا۔ ۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس وصولی کا ہدف عبور کر لیا۔رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کے مجموعی اخراجات 2.25 ٹریلین روپے ریکارڈ کئے گئے۔ سود کی ادائیگی میں ایک بار پھر بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے، کیونکہ اس کی لاگت 622.7 بلین روپے ہے۔ حکومت نے ملکی قرضوں پر 571.1 ارب روپے اور غیر ملکی قرضوں پر 51.6 ارب روپے کا سود ادا کیا ہے۔ 2021-22 میں حکومت سود کی ادائیگی کے طور پر 3.06 ٹریلین روپے ادا کرے گی۔ دریں اثنا، دفاعی اخراجات 261.7 بلین روپے رہے جو کہ مجموعی سالانہ دفاعی بجٹ 1370 ارب روپے کا 19 فیصد ہے۔ سال 2021-22 کے جولائی تا ستمبر کی مدت میں وفاقی اور صوبائی سمیت ترقیاتی اخراجات پر خرچ 262.09 بلین روپے رہے۔ اخراجات میں، حکومت نے پنشن کی ادائیگی کے طور پر 110.7 بلین روپے، سول حکومت کے اخراجات کو چلانے کے لئے 89.5 بلین روپے، سبسڈی کے طور پر 73.88 بلین روپے اور دیگر کو گرانٹ کے طور پر 169.5 بلین روپے ادا کیے ہیں۔1.81 ٹریلین روپے کے کل محصولات میں سے، حکومت نے مالی سال 2022 کی پہلی سہ ماہی کے دوران تقریباً 275.7 ٹریلین روپے غیر ٹیکس محصولات کے طور پر جمع کیے۔ نان ٹیکس ریونیو میں، حکومت نے پبلک سیکٹر اداروں پر مارک اپ کے طور پر 19.5 بلین روپے، ڈیویڈنڈ کے طور پر 1.9 بلین روپے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اضافی منافع کے طور پر 109 بلین روپے، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے منافع کے طور پر 30 ارب روپے جمع کیے تھے۔ (پی ٹی اے)، دفاع کے طور پر 2.8 بلین روپے، پاسپورٹ فیس کے طور پر 6.11 بلین روپے اور خام تیل پر رعایت کے طور پر 3.58 بلین روپے، گیس اور تیل پر رائلٹی کے طور پر 21.7 بلین روپے، خام تیل پر ونڈ فال لیوی کے طور پر 2.2 بلین روپے۔ تیل اور دیگر ذرائع سے 18.9 ارب روپے وصول ہوئے ،ٹیکس وصولی سے حکومت کو بجٹ خسارہ کنٹرول کرنے میں مدد ملی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 1397 ارب روپے اکٹھے کیے جو کہ ٹیکس وصولی کے ہدف سے 188 ارب روپے سے زیادہ ہے۔ جولائی تا ستمبر کے دوران انکم ٹیکس کی وصولی 484.4 ارب روپے رہی۔ دریں اثنا، مالی سال 22 کے تین ماہ میں سیلز ٹیکس کی وصولی 624.4 بلین روپے تک پہنچ گئی۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی 70.9 بلین روپے ریکارڈ کی گئی۔ مزید یہ کہ رواں سال جولائی تا ستمبر کے دوران کسٹمز کی وصولی 221.3 ارب روپے رہی۔چاروں صوبائی حکومتوں نے مالی سال 2022 کے جولائی تا ستمبر کے دوران 276.9 ارب روپے کا بجٹ سرپلس ریکارڈ کیا، کیونکہ ان کے اخراجات 1077.77 بلین روپے کے محصولات کے مقابلے میں 800.85 ارب روپے رہے۔