ایوان زیریں عبدالقادر پٹیل کی زبان پھسل گئی حکومتی ارکان کے قہقہے 

Nov 10, 2021

چوہدری شاہد اجمل

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صرف ایک روز قبل قومی اسمبلی میں بلوں کی منظوری پر حکومت کی شکست نے جہاں اپوزیشن کے حوصلے بلند کر دیئے ہیں وہاں حکومت کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہے کیونکہ حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں 30 سے زائد بلوں کو منظور کرانا ہے۔ اپوزیشن نے حکومتی شکست پر ایوان کے اندر اور باہر فتح کے شادیانے بجائے، اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری بھی اجلاس میں آئے، رکن اسمبلی لال چند نے سندھ میں ایک وڈیرے کے ہاتھوں نوجوان ناظم جوکھیوکے قتل کی تحقیقات کے لیے ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ کے حاضر  سروس جج کی سربراہی میں عدالتی کمشن بنانے کا مطالبہ کیا۔ جس پر پیپلز پارٹی کے عبدالقادر پٹیل جواب دینے کے لیے کھڑے ہوئے۔ ان کی زبان پھسل گئی اور بولے قانون کسی سے بالا تر نہیں، جس پر حکومتی ارکان نے قہقہے لگا دیئے۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ زبان پھسل سکتی ہے میں کہہ رہا ہوں کہ کوئی قانون سے بالا تر نہیں، ایوان میںحکمرانوں کے قوالیاں سننے کا بھی تذکرہ ہوا، لیگی رہنما احسن اقبال بولے!ایک طرف عوام ڈینگی سے مر رہے ہیں اور دوسری طرف حکمران قوالیاں سن رہے ہیں۔ اجلاس جاری تھا کہ پی ٹی آئی رکن علی نواز اعوان دوسرے ارکان کے ساتھ خوش گپیوں میں مصروف  تھے اس دوران ان کا قہقہہ ایوان میں گو نجا تو ڈپٹی سپیکر نے ان کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ علی نواز صاحب! آپ خیال کریں اور تھوڑا ایوان کا بھی احترام کریں۔
پارلیمنٹ کی ڈائری

مزیدخبریں