لاہور(نامہ نگار)آئی جی پنجاب پولیس راؤ سردار علی خان نے تین ڈی ایس پیز کونوکری کے برخاست کردیا ہے ۔ آئی جی پنجاب نے سنٹرل پولیس آفس میں اردل روم کے دوران مختلف شکایات اور بے ضابطگیوں پر معطل کئے گئے 6 ڈی ایس پیز محمد اعجاز، فرخ سہیل سندھو ، امتیاز احمد،آصف حنیف، محمد اقبال اور امیر عباس کھیمتہ سے ذاتی طور پر وضاحت سنیں اور ان کی انکوائری رپورٹس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد 3 ڈی ایس پیز محمد اعجاز، فرخ سہیل سندھو اور امتیاز احمد کو محکمہ سے برخاست کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جبکہ ڈی ایس پیز آصف حنیف، محمد اقبال اور امیر عباس کھیمتہ کے شوکاز نوٹسز کو داخل دفتر کردیا ہے ۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ میں یہ بات پہلے ہی واضح کرچکا ہوں کہ اختیارات سے تجاوز یا خلاف قانون سرگرمی میں ملوث ہونے پر قصور وار افسران واہلکاروں کیخلاف زیرو ٹالرینس کے تحت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ ایسے عناصر فورس میں کسی صورت قبول نہیں جو اپنے قول و فعل کی بدولت محکمے کیلئے بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔ پہلے جزا پھر سزا کی پالیسی کے تحت محکمہ پولیس میں انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کا عمل تیز کردیا گیا ہے جس کا مقصد محکمے کو اختیارات سے تجاوز، کرپشن اور دیگر بے ضابطگیوں میں ملوث کالی بھیڑوں سے پاک کرنا ہے۔ پولیس فورس میں جزاو سزا کا سخت معیار فورس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے نہایت ضروری ہے اورجو بھی افسر یا اہلکاردانستہ پیشہ ورانہ غفلت یا کسی خلاف ضابطہ سرگرمی میں ملوث پایا گیا اسے محکمہ پولیس سے نکال باہر کیا جائیگا۔ جہاں پولیس فورس میں فرض شناسی، بہادری اورا یمانداری پر انعامات سے نوازا جاتا ہے وہیں غفلت، لاپرواہی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔