اسلام آباد(خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال کسی المیہ سے کم نہیں، دنیا کو افغانستان کے استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، افغانستان میں 23 ملین افراد خوراک کی کمی کا شکار ہیں، پاکستان مشکل صورتحال میں افغانستان کے عوام کی بھرپور مدد کرے گا، کالعدم تحریک طالبان کے ان گروپوں سے مذاکرات ہوں گے جو پاکستان کے آئین اور قانون کا احترام کریں گے، یہ نہیں ہو سکتا کہ ریاست ہر وقت حالت جنگ میں رہے، جو لوگ پاکستان کے آئین و قانون کا احترام کرتے ہوئے واپس آنا چاہتے ہیں، ریاست کو انہیں موقع دینا چاہئے، اپوزیشن کو پہلے دو سال پھر پانچ سال 2028ء تک مزید صبر کرنا ہوگا، اپوزیشن بھان متی کا کنبہ ہے، ان کے پاس نہ کوئی لیڈر اور نہ کوئی پلان ہے، ان کا مقصد صرف سازشیں کرنا ہے، پی ڈی ایم کا لانگ مارچ ونٹر ایکٹیویٹی ہے، اپنا شوق پورا کرلیں، اگلے دو ماہ میں مہنگائی کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ گندم اور چاول کی مناسب مقدار افغانستان بھیجی جائے گی، افغانستان سے ہونے والی درآمدات پر ٹیکسز بھی ختم کئے جا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کل افغانستان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ پاکستان کے دورہ پر آ رہے ہیں، ان کے ساتھ افغانستان میں انسانی بحران پر بات ہوگی۔ آئندہ ماہ او آئی سی وزراء خارجہ کا اجلاس اسلام آباد میں کیا جائے گا جس میں مسلم امہ سے افغانستان کی مدد کی اپیل کی جائے گی، وفاقی کابینہ نے دنیا بالخصوص مسلم ممالک سے افغانستان کی مدد کی اپیل کی ہے۔ پاکستان کے عوام براہ راست افغانستان کی مدد کر سکیں گے افغانستان کے اثاثے منجمد ہیں، اس وقت افغانستان میں کسی قسم کی عالمی امداد نہیں دی جا رہی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اہم قوانین کی منظوری اور جوابات دینے کے لئے کابینہ اراکین اور پارٹی اراکین کی قومی اسمبلی میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور نیشنل فوڈ سیکورٹی میں سی ای او اور ایم ڈی کی خالی اسامیوں کا جائزہ لیا گیا۔ دونوں وزارتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ان اسامیوں کو جلد پْر کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کریمنل پراسیکیوشن سروس ایکٹ 2021ء کی منظوری موخر کر دی ہے وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ بین الاقوامی منڈی میں گیس اور آر ایل این جی کی قیمتیں بڑھنے کے پیش نظر اور گیس کے غیر قانونی استعمال کو روکنے کے لئے کابینہ نے کیپٹو پاور پلانٹس کے لئے گیس کا نرخ 6.5 ڈالر سے بڑھا کر 9 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کر دیا ہے۔ ایکسپورٹ سیکٹر کے باقی یونٹس کے لئے آر ایل این جی کا نرخ 6.5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو برقرار رہے گا۔ قیمتوں کا اطلاق 15 نومبر 2021ء سے لے کر 31 مارچ 2022ء تک ہوگا۔ اس فیصلے کی وجہ سے گیس کی موثر کھپت میں مدد ملے گی اور قومی خزانے پر بوجھ کم پڑے گا۔ اس فیصلے سے گھریلو صارفین پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جن کی گیس کی ضروریات ملک کے اندر پیدا ہونے والی گیس سے پوری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیس اور تیل عالمی مارکیٹ سے جڑے ہوئے ہیں، ہر چیز پر سبسڈی دے کر ملک نہیں چلایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے حوالے سے میڈیا میں ہر چیز کو تین گنا مہنگی کر کے دکھایا جاتا ہے، صبح ایک ٹی وی چینل پر چینی کی قیمت 160 روپے بتائی جا رہی تھی، وہی چینی ایئر لفٹ ایپ پر 100 روپے فی کلو بھی دستیاب ہے، اس طرح کی سنسنی خیزی پھیلانے سے گریز کرنا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے جوائنٹ سیکریٹری توانائی ڈویڑن احمد تیمور ناصر کی بطور عارضی منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی تعیناتی کی منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں مقامی سطح پر تیار ہونے والے پنکھوں کے معیار کو بہتر کرنے اور بجلی کی کھپت کم کرنے کے لئے کابینہ نے پنکھوں کو پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری دی ہے۔ مقامی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے کابینہ نے گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں واقع پی ٹی ڈی سی کی املاک کو شفاف طریقہ کار کے ذریعے نجی شعبے کو لیز پر دینے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 28 اکتوبر 2021ء کو منعقدہ اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے۔ توثیق کے بعد پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن کو وزارت وفاقی تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ کے زیر انتظام لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے ای سی سی کے 4 نومبر 2021ئ کو منعقدہ اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے۔ اس میں سب سے اہم فیصلہ یہ ہوا ہے کہ پورے ملک میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور وزارت داخلہ نے مل کر ملک بھر میں 911 ایمرجنسی لائن قائم کرنے کا اقدام اٹھایا ہے تاکہ کسی بھی سانحہ یا ایمرجنسی کی صورت میں ایک ہی ہیلپ لائن پر کال کر کے مدد کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ای سی سی میں افغانستان کی تجارت کے حوالے سے فیصلہ کی منظوری دی گئی ہے، گندم اور چینی افغانستان کو بھیجنے کی تفصیلات افغان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ کے ساتھ طے کی جائیں گی۔ برآمدات میں اضافے کے لئے وزارت کامرس نے سٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2020-25ء منظور کرنے کی سفارش کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے سکیورٹیز اینڈ فیوچرز مارکیٹ بل 2021ء کی اصولی منظوری دی، وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے ڈاکٹر سیف الدین جونیجو کی بطور چیئرمین ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز اتھارٹی تعیناتی کی منظوری دی۔ کابینہ نے افغانستان کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے کے لئے افغان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ 2010ء میں چھ ماہ کے لئے توسیع کرنے کی منظوری دی ہے۔ اسی طرح کابینہ نے پاکستان میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ اپوزیشن اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا سیکھے، ہر وقت سازشوں سے یہ کامیاب نہیں ہو سکتے، حکومت مستحکم ہے، اگلے دو تین ماہ میں مہنگائی کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا، ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان کے ساتھ حکومت کے مذاکرات پاکستان کے آئین اور قانون کے تحت ہوں گے، گزشتہ روز کالعدم ٹی ٹی پی نے سیز فائر کا اعلان کیا ہے، افغانستان کی اتھارٹیز نے بھی ہم سے درخواست کی کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں۔ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ افغانستان کے اندر نئی حکومت پاکستان کے اندر امن چاہتی ہے، ہم اس خطے میں امن چاہتے ہیں۔ مذاکرات میں مقامی لوگوں کو بھی شامل کیا گیا ہے، جو لوگ اس جنگ میں متاثر ہوئے ہیں انہیں بھی ان مذاکرات میں حصہ بنایا جائے گا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ نواز شریف دسمبر میں کیوں، اسی مہینے واپس آئیں، ہم تو چاہتے ہیں کہ وہ کوئی تو کمٹمنٹ پوری کریں، شہباز شریف کو چاہئے کہ وہ بھائی کو واپس لائیں، پی ڈی ایم کا مارچ ہر سال ہوتا ہے، حکومت کے اقتدار میں آنے کے پہلے سال کے بعد ہی یہ جتھا لے کر آ گئے تھے، یہ ان کی ونٹر ایکٹویٹی ہے۔ چینی کا بحران آئندہ چند روز میں حل ہو جائے گا۔