پاکستان میں کرپشن کو برائی سمجھا ہی نہیں گیا: عمران 

Nov 10, 2021

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ماضی میں چوری اور کرپشن کو برائی سمجھا ہی نہیں گیا۔ ہمارے ملک میں جب اخلاقیات تباہ ہوئیں تو معیشت بھی گر گئی۔ وزیراعظم اور وزیروں سے جب کرپشن شروع ہو تو نیچے تک چلی جاتی ہے۔ کرپشن سے قوموں کی اخلاقیات تباہ ہو جاتی ہے۔ جو شخص حق پر کھڑا ہو اسے کبھی کمزور نہیں سمجھنا چاہئے۔ بڑا انسان وہ ہوتا ہے جس کا خواب بڑا ہو۔ انصاف نہ کرنے والی قومیں مٹ جایا کرتی ہیں۔ نبی کریم ؐنے اپنی مثال سے ریاست مدینہ میں اخلاقی اقدار کو بلند کیا۔ ہمیں اسلامی اکابرین کی زندگی کے مطالعہ کی ضرورت ہے۔ امید ہے کہ نئے افسران ملک کو عظیم بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ایڈمنسٹریٹو سروس کے 44ویں خصوصی تربیتی پروگرام کی پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ انسان کو مختلف حوالوں سے آزماتا ہے۔ انسان کا اصل امتحان تب ہوتا ہے جب اس پر کوئی آزمائش آتی ہے۔ سول سروس کا آغاز کرنے والوں کا اصل امتحان اب شروع ہوا ہے۔ آزمائش میں ہی پتہ چلتا ہے کہ ایمان کتنا مضبوط ہے۔  دیکھنا ہے کہ آپ کتنے بڑے انسان بنتے ہیں۔ بڑا انسان وہی ہوتا ہے جس کا خواب بڑا ہو۔ ایمان سب سے بڑی قوت ہے۔ نوجوانوں کو اسلامی تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہئے  اقبال نے جو شاہین کا تصور دیا ہے اس سے بھی یہی مراد ہے کہ شاہین دنیا کی زنجیریں توڑ دیتا ہے اور اس کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں ٹھہرتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ انسان کو اپنی زندگی میں دو راستوں میں سے ایک راستے کا انتخاب کرنا پڑتا ہے۔ ایک راستہ کامیابی اور دوسرا راستہ تباہی کا ہوتا ہے۔ ایک راستہ بظاہر مشکل لگتا ہے لیکن وہی کامیابی کی طرف لے جاتا ہے جبکہ دوسرا راستہ مختصر اور شارٹ کٹ کا راستہ ہوتا ہے۔ حضور اکرمؐ نے ہمیں کامیابی کا راستہ دکھایا  وزیراعظم نے کہا کہ کرکٹ کے ہمارے دور میں جنوبی افریقہ پر نسلی امتیاز کی وجہ سے پابندیاں تھیں اور وہاں پر کھیلنے کے لیے بھاری رقوم کی پیشکش کی جاتی تھی لیکن ان کی پیشکش قبول کرنا ان کی پالیسی کو تسلیم کرنے کے مترادف تھا۔ چین کے سابق صدر چیئرمین ماؤ نے پاکستانیوں میں اللہ تعالیٰ کے خوف کی وجہ سے پاکستان کو ایک عظیم ملک قرار دیا تھا اور ان کا کہنا تھا جو قوم شدید گرمی میں رمضان میں روزہ کی حالت میں پانی نہیں پیتی، وہ اللہ کے خوف سے سچ بھی بول سکتی ہے اور وہ چوری بھی نہیں کرے گی، وہ قوم بہت عظیم ہے جس کو خوف خدا ہو۔ 60ء کی دہائی میں ملک تیزی سے ترقی کر رہا تھا اور عظیم ملک بن رہا تھا اور پاکستان کی بیوروکریسی اپنے معیار، لگن اور عزم کی وجہ اس وقت پورے ایشیا میں بہترین سمجھی جاتی تھی لیکن آہستہ آہستہ ہماری اخلاقیات تنزلی کا شکار ہو گئیں، پہلے اخلاقی تنزلی آتی ہے پھر اخلاقی انحطاط کا قومیں شکار ہوتی ہیں۔ تمام غریب ممالک میں بدعنوانی ایک مشترکہ مسئلہ ہے کیونکہ وہاں پر اخلاقی اقدار کمزور ہوتی ہیں۔ امیر ترین ممالک میں انصاف کی فراہمی کیلئے اخلاقی قوت موجود ہو گی۔ جو انسان اخلاقی طور پر  پست ہو گا وہ انصاف بھی نہیں کر سکتا اور وہ پھر این آر او دیتا ہے اور چوروں سے ڈیل کرتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جو قوم انصاف نہیں کر سکتی وہ تباہ ہو جاتی ہے۔  ہماری اخلاقیات تباہ ہوئیں تو معیشت بھی نیچے گر گئی۔  انہوں نے کہا کہ 80ء کی دہائی میں پاکستان ہندوستان سے امیر ملک تھا لیکن آہستہ آہستہ وہ ہم سے آگے نکل گیا۔ بنگلہ دیش بھی ترقی کی دوڑ میں پاکستان سے آگے نکل گیا۔  وزیراعظم اور وزیروں سے کرپشن نیچے تک جاتی ہے۔  ایک ایماندار تھانیدار پورے تھانے اور ایک ایماندار ایس پی پورے ضلع کو ٹھیک کر سکتا ہے۔  علاوہ ازیں  وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغان عوام کو انسانی بحران سے بچانا ہر ایک کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔ دنیا اپنا کردار ادا کرے۔ منگل کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے برطانوی نشریاتی ادارے کی افغان عوام کو درپیش غذائی قلت کے خطرے سے متعلق رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں نے افغانستان میں انسانی بحران سے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا۔ اب عالمی ادارہ خوراک کے سربراہ نے الرٹ جاری کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان کو ہرممکن مدد فراہم کرتا رہے گا لیکن عالمی برادری کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔  علاوہ ازیں ایک اور ٹویٹ میں وزیراعظم نے لکھا ہے کرتارپور راہداری اقلیتوں کیلئے حکومت کے عزم کی عکاس ہے۔ کرتار پور راہداری کو بنانے کا ہمارا عزم ایسے وقت میں سامنے آیا جب کشمیری بھارتی مسلمان اور دیگر اقلیتیں بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے منظم ظلم و ستم کا سامنا کر رہی تھیں۔ بھارتی حکومت کی یہ ذہنیت آج ہمارے خطے میں امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے وزیر دفاع پرویز خٹک نے ملاقات کی۔ ملاقات میں سیاسی اور پارٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے صوبہ خیبرپختونخوا کے آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات کو بڑھانے کے لئے ایک لاکھ نوجوانوں کو نفع بخش آئی ٹی مہارتوں میں تربیت دینے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے یہ ہدایت خیبر پی کے کے وزیر آئی ٹی و خوراک عاطف خان سے ملاقات کے دوران کی۔

مزیدخبریں