لانگ مارچ آج سے دوبارہ شروع ، شفاف الیکشن کیلئے ای وی ایم ضروری : عمران 


لاہور+وزیر آباد (نیوز رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار) وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمودقریشی کی زیرصدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران حقیقی آزادی مارچ کے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ زبیر خان نیازی و دیگر رہنماؤں نے مارچ کے انتظامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا 10نومبر بروز جمعرات کو وزیرآباد سے حقیقی  آزادی  مارچ کا دوبارہ آغاز کریں گے۔ عمران خان نے پاکستان کے استحکام کیلئے واضح موقف اختیار کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے ثمرات عوام تک ضرور پہنچیں گے۔ عمران خان ذاتی مفادات کی سیاست کے خلاف جہاد کررہے ہیں۔ عمران خان سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں۔ عمران خان پاکستان کی دنیا میں عزت بحال کرنے کیلئے حقیقی آزادی مارچ کررہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان پاکستانی پاسپورٹ کی عزت کی خاطر سامراجی نظام کے خلاف نکلے ہیں۔ آج پوری پاکستانی قوم کی نظریں صرف اور صرف عمران خان کی جانب ہیں۔ پاکستانی قوم کو امید ہے کہ اگر نظام میں تبدیلی لاکر عوام کو ریلیف کوئی دے سکتا ہے تو وہ صرف اور صرف عمران خان ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ آج وزیرآباد سے کارکنان و عوام پورے جوش و جذبے سے حقیقی آزادی مارچ میں حصہ لیں گے۔ اجلاس میں اسد عمر، فواد چودھری، اعظم سواتی، میاں محمود الرشید سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے لانگ مارچ کے روٹ کی سکیورٹی پر بریفنگ دی۔ دریں اثناء امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے زمان پارک میں گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی  اور ان کی خیریت دریافت کی۔ نجی ٹی وی نے بتایا ہے کہ عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر کوئی کچھ بول رہا ہے اور کوئی کچھ، حکومت بھی ہماری اور ہم ہی بے بس نظر آ رہے ہیں۔ آج سے  بھرپور لانگ مارچ شروع کریں گے۔ الیکشن کمشن مسلم لیگ ن کا ہے۔ صاف اور شفاف انتخابات کیلئے ای وی ایم کا ہونا ضروری ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ ہمارا  مؤقف ہے کہ سنیارٹی کی بنیاد پر آرمی چیف کی تعیناتی ہو۔دونوں رہنماؤں میں ملکی معاملات اور سیاسی صورت حال پر گفتگو ہوئی۔ سراج الحق نے عمران خان کی صحت یابی کی دعا کی۔ ملاقات کے بعد سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے استحکام کے لیے الیکشن اصلاحات ضروری ہیں، جن کے بغیر الیکشن پہلے دن ہی متنازعہ ہوجاتے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ موجودہ الیکشن یرغمال ہوتے ہیں جس کے پاس پیسہ ہوتا ہے وہ پیسہ خرچ کرتا ہے، اسٹیبلشمنٹ نے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ وہ غیر جانبدار رہیں گے، اگر ادارے نے خود غیر جانبدار رہنے کا اعلان کیا ہے تو ہمیں چاہئے کہ ایک طریقہ کار بنالیں۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اگر کمزور ہو اور ہر کوئی اسے استعمال کرے تو احتجاج ہوگا، الیکشن ریفارمز کے بغیر کوئی الیکشن قبول نہیں کرے گا، ہم اس معاملے میں متاثرہ فریق ہیں، تمام سیاسی جماعتوں سے بات کروں گا، سب ہی جماعتیں حکومت میں شامل ہیں اس لیے نقصان صرف عوام کا ہورہا ہے۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ ایک ہی راستہ ہے کہ غیر جانبدارانہ الیکشن ہو، اگر الیکشن ہی راستہ ہے تو کیون نہ ریفارمز پر بات کرکے الیکشن کی طرف جایا جائے، سیاسی جنگ کے بعد بھی الیکشن ہے راستہ ہے، ماضی میں جب بھی سیاستدان لڑے تو مارشل لاء آیا۔ سراج الحق، نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف کے ہمراہ سابق وزیراعظم کی عیادت کے لیے گئے۔ انہوں نے فائرنگ کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت اور آزادانہ انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پرامن جلسے جلوس اور ریلیاں منعقد کرنا ہر سیاسی جماعت کا آئینی و قانونی حق ہے۔ اس موقع پر ملک کی موجودہ صورت حال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیرآباد سے نامہ نگار کے مطابق لانگ مارچ کی قیادت مرکزی وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی اور گولیاں لگنے سے زخمی ہونے والے سنٹرل پنجاب کے سینئر نائب صدر محمد احمد چٹھہ کریں گے جبکہ جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی اسد عمر‘ میاں حماد اظہر اور ڈاکٹر یاسمین راشد ان کے ہمراہ ہونگی۔ صدر تحریک انصاف ضلع وزیرآباد محمد افضل چیمہ نے اخبار نویسوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ مرکزی قیادت کے ہمراہ جمعرات دوپہر ایک بجے وزیرآباد سے لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز ہوگا جس میں ہزاروں کارکنان شرکت کریںگے۔ لانگ مارچ سے مرکزی قیادت کا خطاب کچہری چوک میں ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن