بنیادی حقوق اور ہموار سیاسی میدان کے حوالے سے تحریک انصاف کے خدشات پر غور کرنے کے لیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے نام ایک خط بھیجا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ نگران حکومت کا غیر جانبدار اکائی کے طور پر تمام سیاسی جماعتوں کو ہموار میدان فراہم کرنا بے حد اہم ہے، آئندہ انتخابات میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو مساوی حقوق اور مواقع فراہم کرنے کی نگران حکومت کی پالیسی پر آپ کے حالیہ بیانات باعث اطمینان ہیں اور پختہ یقین ہے کہ جمہوریت ہی پاکستان کے عوام اور ریاست کے لیے آگے بڑھنے کا مناسب راستہ ہے۔ عوام کا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا اور آزاد میڈیا کے ذریعے رائے کا اظہار کرنا ہی جمہوریت کی روح ہے جبکہ آزادانہ، منصفانہ اور مستند الیکشن پر پورے پاکستان میں اتفاق ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماو¿ں کو الیکشن میں حصہ لینے اور عوام کو انھیں منتخب کرنے کا حق ہے۔ عارف علوی نے اپنے خط کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کی جانب سے صدر کو بھیجا گیا مراسلہ بھی نگران وزیر اعظم کو ارسال کیا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ عارف علوی نے صدر مملکت کے منصب کو استعمال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ساتھ اپنی وابستگی کو اجاگر کرنے کی کوشش کی، اس سے پہلے بھی وہ کئی مواقع پر ایسا کرچکے ہیں۔ یہ بات صدر مملکت کے شایانِ شان نہیں کہ وہ وفاق کی علامت ہونے کا منصب ایک طرف رکھ کر کسی سیاسی جماعت کے ترجمان بن جائیں۔ عارف علوی کو چاہیے کہ وہ اپنی حیثیت کا خیال رکھیں۔ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ان کی وابستگی ان کے منصب سے زیادہ اہم شے ہے تو انھیں صدر مملکت کا عہدہ چھوڑ کر براہِ راست سیاست میں آجانا چاہیے۔