لاہور(نامہ نگار)پاکستان پیپلز پارٹی لاہور کی سیکرٹری اطلاعات،سابق ایم پی اے فائزہ ملک نے کہا ہے کہ 3 گھنٹے سے بھی زائد تک گورنر ہاﺅس میاں نواز شریف،مریم نواز کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی پارٹی کی جنوبی پنجاب کی میٹنگوں کا مرکز بنا رہا لیکن الیکشن کمشن کے کسی بھی ذمہ دار کواس کا نوٹس لینے کی جرا¿ت نہ ہوئی کہ گورنر ہاﺅس جو کہ ایک غیر جانبدار آفس ہوتا ہے۔ وہ کیسے ایک جماعت کے سربراہ اور اس کی پوری لیڈر شپ کی میٹنگ کی میزبانی کرسکتا ہے۔ گورنر کا تو کام ہی ےہی ہوتا ہے کہ وہ گورنر بننے کے بعد اپنی پارٹی کی سیاست سے الگ ہو جائے مگر ےہاں پر تو الٹ نظام چل رہا ہے۔ اس میٹنگ کے شرکاءکو سرکاری خزانے سے کھانا پینا بھی دیا گیا۔ ےہ ہے وہ لیول پلینگ فیلڈ جس کے بارے میں ہمارے چیئرمین بار ،بار اشارے کررہے ہیں کہ وہ صرف ایک جماعت کو دی جارہی ہے اور باقی جماعتوں کو تو ایک طرح سے میدان سے ہی باہر نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس وقت تو مسلم لیگ (ن) کا بس ہی نہیں چل رہا کہ جس طرح سے وہ ووٹ کو عزت دو کے نعرے سے یوٹرن لے چکی ہے۔ اب بغیر کسی ووٹ کے اےوان وزیر اعظم کے اندر بھی گھس جائے ان کو ووٹ لینا تواس وقت سب سے مشکل نظر آرہا ہے۔ ان کی ےہی کوشش ہے کہ ان کو الیکشنوں کے بغیر ہی صرف اعلان کرکے تو وزیر اعظم کے منصب پر بٹھا دیا جائے۔