کراچی (سٹاف رپورٹر) نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹن (ر) مقبول باقر اور نگران وزیر صحت ڈاکٹر سعد نیاز میں تنازع شدت اختیار کر گیا۔ وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد نیاز نے مطالبہ کیا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر عوامی سطح پر معافی مانگیں تب معاملات بہتر ہوں گے۔ اپنے کام میں بے جا مداخلت اور کرپشن کا ساتھ دینے والوں کو برداشت نہیں کروں گا۔ مہنگے ترین روبوٹ خرید کر سندھ میں کرپشن کی جا رہی ہے۔ گمٹ انسٹی ٹیوٹ کرپشن کا گڑھ ہے جو ڈائریکٹر فنانس کی بجائے منشی چلا رہا ہے جو سرجری روبوٹ سے نہیں ہوئی وہ بھی اسی سے کر رہے ہیں۔ پتے کا آپریشن ہاتھ سے ہو تو ڈھائی لاکھ روپے کا ہوتا ہے۔ روبوٹ سے ہو تو 5 لاکھ روپے کا خرچ آتا ہے۔ پچھلے سال پی پی حکومت نے پھر آٹھ روبوٹ بک کرا دیئے، ایک آ چکا سات رکوا دیئے گئے وزیراعلیٰ سندھ سے پوچھا کہ کیا اگر کوئی کام غلط ہو رہا ہے تو اسے کرنے دیا جائے تو وزیراعلیٰ نے آمرانہ انداز میں کہا جیسا کہا ہے ویسا ہی ہوگا جس پلان سے کہا یہ کرپشن ہے۔ ترجمان وزیراعلیٰ ہا¶س سندھ نے بیان میں نگران وزیر صحت ڈاکٹر سعد نیاز کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے دوروں سے ثابت ہوا کہ سعد نیاز ہسپتالوں کو بہتر کرنے میں ناکام ہے۔ ڈاکٹر سعد نیاز نے ہسپتالوں کی حالت بہتر کرنے کی بجائے ایس آئی یوٹی پر تنقید کی، انہوں نے بدنیتی پر جائزہ اجلاس تین بار ملتوی کرایا، کارکردگی کا جائزہ نہ لینے کیلئے اجلاس ملتوی کیا۔ سعد نیاز جو زبان استعمال کر رہے ہیں وہ مہذب یا پیشہ ور سوچ بھی نہیں سکتا۔ ڈاکٹر سعد نیاز کو جوابدہ کیا گیا تو بے بنیاد، جھوٹے الزامات پر اترآئے، سعد نیاز آئین و قانون کی پامالی پر بضد ہیں۔ اپنی ناکامی پر جھنجھلا رہے ہیں۔ وہ محکمہ صحت میں اپنی مرضی کا سیکرٹری لگا کر ذاتی ایجنڈا چلانا چاہتے ہیں۔ نگران وزیراعلیٰ سندھ عوام کو بہتر طبی سہولتیں دینے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔