ٹیکسلا (نامہ نگار) استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے پیٹرن انچیف جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ ملک میں 75 سالوں میں جو کام نہیں ہو سکے‘ وہ کام کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسلا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر ترین نے کہا کہ 2011ءمیں ہمارے سارے گروپ نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ہم پی ٹی آئی میں نیا پاکستان بنانے آئے تھے۔ پرانی باتیں بھولیں اور آگے دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک بہت بہترین ملک ہے۔ اس میں کمی یہ ہے کہ ہم آپس میں لڑتے رہتے ہیں۔ اس سے ملک خراب ہوتا ہے۔ کوشش کریں گے کہ حق کیلئے آگے بڑھیں۔ مقصد کو بڑا رکھیں۔ اپنی سوچ کو بڑا رکھیں۔ جہانگیر ترین نے کارکنان سے خطاب میں مزید کہا کہ آپ لوگ ہی ہماری طاقت ہیں جو ہماری آواز کو آگے لیکر جائیں گے۔ پاکستان کو وہاں تک لیکر جائیں گے جہاں تک پاکستان جا سکتا ہے۔ پہلے عوام‘ پھر اپنا سوچیں گے۔ نیا پاکستان ہم بنائیں گے۔ استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما علیم خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص اپنی اولاد کا نہیں‘ وہ ہمارا کیسے ہوگا؟۔ جہانگیر ترین کی فیملی پر پرچے کروائے گئے۔ میری بیٹی پر دو پرچے کروائے گئے۔ علیم خان نے کہا کہ کیا کوئی اتنا گھٹیا انسان بھی ہو سکتا ہے۔ ہمیں مدینے کی ریاست سمجھاتا تھا۔ گھر میں پیسے آرہے تھے۔ تجوری گھر والی کے پاس تھی۔ کوئی ایسا گھر ہو سکتا ہے جہاں تجوری بھری جا رہی ہو اور سربراہ کو پتہ نہ ہو۔ نیا پاکستان فرح گوگی بنا رہی تھی۔ علیم خان نے مزید کہا کہ بلین ٹری کے پودے بکریاں کھا گئیں۔ جنرل فیض نے آرمی چیف بننے کیلئے ہمارے خلاف کارروائیاں کروائیں۔ غلام سرور خان نے استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) میں باقاعدہ شمولیت اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب مل کر پاکستان کو مضبوط اور خوشحال بنائیں گے۔ ٹیکسلا میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا افسوس ہے ہم نیا خوشحال پاکستان نہیں بنا سکے۔ ہم سے سیاسی غلطیاں ہوئیں۔ 9 مئی کا واقعہ ہوا۔ اس نے پاکستان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ سانحہ 9 مئی واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم نے پاکستان کو کچھ نہیں‘ پاکستان نے ہم سب کو بہت کچھ دیا۔ ہم نے پاکستان کو پاکستانیت دینی ہے۔