وہ نئی ڈیوائس جسے اسمارٹ فون کا متبادل قرار دیا جا رہا ہے

ہیومین نامی کمپنی نے ایسی ڈیوائس متعارف کرائی ہے جسے اسمارٹ فونز کے خاتمے کی جانب پہلا قدم قرار دیا جا سکتا ہے۔اے آئی پن نامی یہ ڈیوائس ایک وئیر ایبل فون جیسی ہے جس کی ٹیکنالوجی دنگ کر دینے والی ہے۔یہ چوکور ڈیوائس کپڑوں میں کہیں بھی لگائی جاسکتی ہے مگر اس میں کوئی اسکرین نہیں۔اس ڈیوائس میں اسنیپ ڈراگون کا سی پی یو استعمال کیا گیا ہے جبکہ کیمرا، اسپیکر اور موشن سنسرز بھی موجود ہیں۔جیسا اوپر درج کیا جا چکا ہے کہ اس میں کوئی اسکرین نہیں مگر ایک بلٹ ان پراجیکٹر ضرور اس کا حصہ ہے جو آپ کی ہتھیلی یا کسی بھی سپاٹ سطح کو اسکرین میں تبدیل کر دیتا ہے۔اس ڈیوائس کو کسی اسمارٹ فون سے منسلک کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ آواز یا اس کی سطح پر موجود ٹچ پیڈ سے اسے استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ اس کا کیمرا اشیا کو اسکین کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ڈیوائس سے فون کالز کی جا سکتی ہیں، مختلف زبانوں کا ترجمہ کیا جاسکتا ہے اور یہ آپ کی آواز میں بات بھی کر سکتی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ یہ ای میلز کی سمری تیار کر سکتی ہے اور ایسے متعدد دیگر فیچرز بھی اس کا حصہ ہیں۔ڈیوائس کے نام سے ہی معلوم ہو جاتا ہے کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی اس کا اہم ترین حصہ ہے اور اس میں چیٹ جی پی ٹی اور مائیکرو سافٹ اے آئی ماڈلز صارفین کی مدد کے لیے موجود ہیں۔اسے ایپل میں کام کرنے والے سابق ملازمین نے تیار کیا ہے اور ابھی بھی ڈیوائس کے بارے میں زیادہ تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔اس کی قیمت 699 ڈالرز رکھی گئی ہے اور 16 نومبر سے یہ امریکا میں صارفین کو دستیاب ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن