نیویارک(این این آئی )اقوامِ متحدہ نے افغانستان میں افیون کی کاشت میں 19 فیصد اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد عالمی سطح پر افیون کی فراہمی کا اہم مرکز بن چکا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یو این او ڈی سی کا کہنا تھا کہ 19 فی صد سالانہ اضافہ طالبان کے سپریم رہنما ہبت اللہ اخوندزادہ کے اپریل 2022 میں فصل پر پابندی لگانے کے بعد کا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افیون کی صنعت سے جڑے افراد ہتھیاروں، منشیات اسمگلنگ میں ملوث ہورہے ہیں، افغانستان میں افیون کی کاشت میں اضافہ پر اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کیا۔طالبان نے اقتدار میں آنے کے تقریبا ایک سال بعد افیون کی کاشت پر پابندی عائد کی تھی، جب یہ پابندی عائد کی گئی تب 2 لاکھ 32 ہزار ہیکٹر رقبے پر یہ فصل اگائی جا رہی تھی اور اس وقت افغانستان میں 12 ہزار 800 ہیکٹر پر پوست کاشت کی جاتی ہے۔