اسلام آباد ( اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے گزشتہ روز بجلی سہولت پیکیج کا اعلان کیا ہے، ہم چاہتے ہیں ایسا پیکیج ہرسال چھ ماہ کے لیے لائیں تاکہ عوام سردیوں میں گیس کی جگہ بجلی استعمال کریں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں عوام کو ریلیف دے رہے ہیں، عوام سے کیے گئے وعدے پورے کررہے ہیں، عوام کو سستی بجلی کی فراہمی کے لیے کوشاں ہیں، بجلی سستی ہونے سے صنعتوں کی پیداوار بڑھے گی، حکومت اصلاحاتی ایجنڈے پر کام کررہی ہے، بجلی سستی ہونے سے صنعتوں کی پیداوار بڑھے گی۔ اویس لغاری نے کہا کہ این ٹی ڈی سی ماضی میں بدانتظامی کا شکار رہا، بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جن منصوبوں کو 2016ء میں مکمل ہونا تھا وہ 2026ء میں مکمل ہوں گے، منصوبوں میں تاخیر ہمارا نظام برداشت نہیں کرسکتا، ہم چاہتے ہیں ایسا پیکیج ہرسال چھ ماہ کے لیے لائیں ہم چاہتے ہیں کہ عوام سردیوں میں گیس کی جگہ بجلی استعمال کریں۔وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے کہا ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کو کابینہ کی منظوری کے بعد تین اداروں میں تقسیم کیا جائے گا، مارکیٹ میں بجلی کی خرید اور فروخت کو بہتر انداز میں ممکن بنایا جائے گا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ہم نے ضرورت سے زائد بجلی جو استعمال نہیں ہوتی اس کی قیمت کو بہت حد تک کم کیا، بجلی کی قیمتوں میں عوام کو ریلیف دے رہے ہیں۔ وافر بجلی موجود ہے کہ ہم یکم اکتوبر سے 31 مارچ تک ہم ان قیمتوں پر اضافی بجلی کے استعمال کی اجازت دے سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ سستی بجلی فراہم کرنے کا مقصد معاشی سرگرمیوں کو بحال کرنا اور لوگوں کا بوجھ کم کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سستی بجلی فراہمی سے لوگ مہنگی گیس جو ان کے لیے زیادہ نقصان دہ ہے اس کو ترک کریں گے۔اویس لغاری کا کہنا تھا کہ سہولت پیکج کا اطلاق ان کے خیال میں 31 مارچ تک کیا جاسکتا ہے، ہر سال 6 ماہ کے لیے ہم اس پیکچ کو لے کر آئیں گے لیکن اس کا انحصار اگلے 2 ماہ اس کی آزمائش کی صورت میں نکلنے والے نتیجے پر ہے۔ یہ ہمارے اصلاحاتی ایجنڈے کا بہت بڑا ہدف تھا جو کل ہم نے حاصل کیا، قیمتیں مستقل بنیادوں پر کم ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ اعلان کی اشد ضرورت کی وجہ پاکستان میں بجلی ترسیلی نظام کے ادارے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) ہے جو ماضی میں بہت بد انتظامی کا شکار رہا اخراجات کا بڑھنا اور تاخیر بجلی کی قیمت میں اضافے کا موجد بنتا ہے، کابینہ کی اجازت ملنے کے بعد اس کمپنی کو تین مختلف کمپنیوں کے اندر تقسیم کیا جائے گا ۔ بجلی کی خرید و فروخت ضرورت اور مارکیٹ قیمت کے مطابق طے کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ دوسری کمپنی ’نیشنل گرڈ آف پاکستان‘ معرض وجود میں ا?ئے گی جو اسی سسٹم کو بہتر انداز میں سنبھالے گی، تیسری ’انرجی انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ‘ کمپنی ہوگی جو آئندہ منصوبوں کو صحیح وقت، محدود اخراجات کے ساتھ انصاف اور شفافیت کی بنیاد پر پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔و4 ماہ بعد یہ کمپنیاں مکمل طور پر فعال نظر آئیں گی، اسکی منظوری توانائی شعبے میں ایک بہت بڑا انقلاب آنے کی نوید ہے۔ ڈسپیچ میرٹ آرڈررپورٹ ہر ماہ تیار ہوتی ہے، رپورٹ نیپرا کو دی جاتی تھی لیکن اس کے بعد یہ گم ہوجاتی تھی، گزشتہ تین ماہ کے اندر چوری اور ریکوری کی مد کے اندر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، ان اصلاحات سے اربوں روپے کی بچت کی ہے۔ اویس لغاری نے بتایا کہ 26 روپے کے سہولت پیکج کے اعلان کی وجہ سے ہماری بجلی کی مانگ میں اضافہ ہوگا جس سے ایل این جی پلانٹس چلیں گے۔ نئی کمپنیاں 60 سے 70 لوگوں پر مشتمل ہوں گی، ہر کمپنی کا الگ ایم ڈی، سی ای او اور بورڈ ہوگا، ہر کمپنی اپنی کارکردگی کی مکمل ذمہ دار ہوگی۔