اسلام آباد(آئی این پی ) وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے دبائو کی باتیں فضول ہیں ، کسی کو بھی امریکا سے بانی پی ٹی آئی کیلیے ہوتا ہوا کچھ نظر نہیں آ رہا، امریکی صدارتی انتخابات کے بعد ایک فضول قسم کی بحث شروع کر دی گئی، یہ نہیں ہو سکتا کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے کے بعد پاکستان کو احکامات شروع کر دیں گے، پاکستان اپنی ترجیحات اور مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرتا ہے اور کرے گا۔ایک انٹرویو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس وقت وہ لیڈرشپ حکومت میں ہے جس نے پہلے بھی امریکا کو انکار کیا تھا، امریکا سمیت کئی ممالک نے زور لگایا تھا کہ پاکستان ایٹمی دھماکے نہ کرے لیکن کیے، شکیل آفریدی نے ملک کے ساتھ غداری کی اور امریکا کے مفادات میں کام کیا، کیا امریکا آج تک شکیل آفریدی کو یہاں سے لے جا سکا ہے؟ کیا امریکا نے عافیہ صدیقی کی رہائی کے مطالبے کا آج تک جواب دیا ہے؟ ۔انہوں نے کہا کہ پتہ نہیں کون سا طبقہ ہے جو کہتا ہے اگر امریکا نے کہہ دیا تو بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے گا، پاکستان اپنے مفادات اور ترجیحات کو سامنے رکھ فیصلے کرتا ہے، امریکا کہے عافیہ صدیقی کے بدلے بانی پی ٹی آئی کو دیں تو میں اس کی حمایت کروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو بانی پی ٹی آئی سے محبت جاگ اٹھتی ہے تو عافیہ صدیقی کے بدلے سودا کر لینا چاہیے، امکانات نظر نہیں آ رہے مگر کچھ لوگ کئی دنوں سے اس کا ذکر کر رہے ہیں۔