اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)دسویں اسلام آباد لٹریچر فیسٹیول(آئی ایل ایف) کے دوسرے روز کتابوں کی رونمائی، پینل مباحثے، شاعری کے سیشنز اور فلموں کی نمائش جاری رہی۔ "الفاظ خیالات بدلتے ہیں" کے موضوع کے تحت منعقدہ فیسٹیول میں نامور مصنفین، شعراء ، اسکالرز اور ثقافتی شخصیات شرکت کررہے ہیں۔ فیسٹیول میں تعلیم، ادب، فن اور بات چیت سے معاشرے میں تبدیلی لانے کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو ہوئی۔ فیسٹیول کا انعقادآکسفورڈ یونیورسٹی پریس (او یو پی) پاکستان نے کیا ہے، جس کے لیے اْسے گیٹز فارما اور نیو پینٹس (گولڈ اسپانسر) کا تعاون حاصل ہے۔ اسلام اباد لٹریچر فیسٹیول کے پینل بات چیت کے سیشن میں مسلم لیگ نون کے سبق سینٹر مشاہد حسین سید نے بنگلہ دیش کے ساتھ سٹریٹیجک تعلقات کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے کہا کہ مسلم بنگال نے بھارتی تسلط کو مسترد کر دیا ہے انہوں نے تجویز کیا کہ بنگلہ دیش کے لیے ویزا فری کیا جائے اور تجارت کو ازاد کیا جائے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں حالیہ انقلاب پاکستان میں کے لیے تین طرح سے اہمیت کا حامل ہے اس کا ایک پہلو ہے کہ بنگلہ دیش نے بھارتی تسلط سے ازادی حاصل کی،اس سے 1971 کے تکلیف دہ باب کا خاتمہ ہو گیا،بنگلہ دیش کا ایک مسلم بنگال کے طور پر تشخص پیدا ہوا ہیدوسرے دن کی خاص بات کلاسیکی لوک داستانوں پر مبنی فلم 'عمرو عیار: اے نیو بگننگ' کی نمائش تھی، جو کلاسیک لوک داستانوں کی تھی۔ اس کی تازہ اور تخیلاتی کہانی نے حاضرین کو مسحور کر دیا۔فیسٹیول کے دوسرے دن کئی دلچسپ کتابوں کی رونمائی کی گئی۔ نعیم مرزا اور کشور ناہید کی کتاب "تاریخ کی عظیم فیمینسٹ عورتیں" کی رونمائی سمینہ نذیر کی میزبانی میں ایک پرجوش مکالمے کے ساتھ ہوئی۔