اپنی نوعیت کے پہلے تجربے میں ڈاکٹر رچرڈ مورٹیل جو سعودی عرب میں مقیم ایک ماہر تعلیم ہیں نے سعودی پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے اپنی خوشی اور حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ ایک شاندار اور بہترین تجربہ تھا، خاص طور پر الیکٹرانک گیٹس سے گزرنے کے حوالے سے سعودی عرب کے پاسپورٹ پر سفر بہت اچھا لگا۔ڈاکٹر مورٹیل نے مزید کہا کہ سعودی پاسپورٹ کے استعمال نے سفری طریقہ کار کو ہموار اور موثر بنایا ہے۔ یہ قدم سعودی معاشرے سے تارکین وطن کے تعلق کو مضبوط کرتا ہے اور انہیں اپنے تعلق کا زیادہ احساس دیتا ہے۔ یہ تجربہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مملکت مختلف قومیتوں اور ثقافتوں کے لیے کھلے پن کا مظاہرہ کررہی ہے۔اس سے سعودی وژن 2030 کے حصول میں مدد ملتی ہے، جس کا مقصد بین الاقوامی ذہنوں اور صلاحیتوں کو راغب کرنا ہے۔ڈاکٹر مورٹیل نے اپنی گفتگو میں کہا کہ"سعودی پاسپورٹ کے ساتھ میرا تجربہ منفرد تھا اور اس نے میرے لیے اسے بہت آسان بنا دیا۔ میں اپنے آنے والے دوروں میں اس سے مزید فائدہ اٹھانے کا منتظر ہوں"۔
سعودی عرب کے پاسپورٹ پر سفر کا تجربہ حیران کن حد تک خوش گوار تھا
Nov 10, 2024 | 12:42