عراق کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ایرانی حملوں کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے بغداد نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ عراق کی فضائی حدود کو ایران یا اسرائیل میں سے کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ہفتے کے روز عراق کے قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی نے اپنی حکومت کے دیرینہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے زور دیا کہ ان کا ملک ہمسایہ ملک ایران یا خطے کے کسی بھی ملک پر حملے کے لیے عراقی فضائی حدود کے استعمال کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ان کے میڈیا آفس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ الاعرجی نے بغداد میں ایرانی ملٹری اتاشی میجر جنرل ماجد قلی پور سے ملاقات کی۔ انہوں نے دونوں ممالک کی سلامتی اور استحکام کو تقویت دینےاور سرحدوں کو کنٹرول کرنے کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں کو فعال کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے دہشت گردی اور اسمگلنگ سے نمٹنے کے شعبے میں جاری تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔عراقی حکومت نے گذشتہ جمعرات کو ایک بیان میں اس بات پر زور دیا تھا کہ اس کی سرزمین کو "حملوں یا ردعمل کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا"۔عراقی حکومت کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب حال ہی میں امریکی میڈیا میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایران عراق کی سرزمین سے اسرائیل پر حملے کا منصوبہ بنا رہا ہے، تاہم ایران نے اس حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی۔