سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ ٹروتھ سوشل ‘‘ پر پر امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شیئرز کی قدر میں اس ہفتے اپنی انتخابی جیت کا اعلان کرتے ہی مختصر مدت کے اضافے کے بعد تیزی سے گراوٹ ہو رہی تھی۔ تاہم ایک ہی پوسٹ کے ذریعے پلیٹ فارم کے سٹاک کی قیمت دوبارہ بڑھنا شروع ہوگئی۔ ٹرمپ کی طرف سے کی گئی اس پوسٹ کے نتیجے میں ’’ ٹروتھ سوشل ‘‘ کی مجموعی مالیت میں نصف بلین ڈالر کا اضافہ ہوگیا۔جمعہ کو ٹریڈنگ کے آغاز پر ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ کے شیئرز بدھ کو ٹریڈنگ کے آغاز کے فوراً بعد اپنی آخری چوٹی کے بعد سے 42 فیصد تک گر گئے تھے۔ عام طور پر تاجر اکثر کمپنی کے مثبت واقعے کی توقع میں سٹاک خریدتے ہیں۔ جب ایسا ہوتا ہے تو وہ اپنی منافع بخش شرط میں سے اپنا حصہ حاصل کرنے کے لیے اسے سٹاک کو فروخت کر دیتے ہیں۔لیکن جمعہ کو ٹریڈنگ شروع ہونے کے آدھے گھنٹے بعد جب حصص دوبارہ گر گئے تھے۔ ٹرمپ نے کمپنی کے حصص کے بارے میں ایک بلاگ پوسٹ کیا جس میں کہا گیا کہ جھوٹی اور ممکنہ طور پر غیر قانونی افواہیں مارکیٹ میں ہیرا پھیری کرنے والے پھیلا رہے ہیں کہ مجھے ’’ ٹروتھ سوشل ‘‘ کے حصص فروخت کرنے میں دلچسپی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ افواہیں یا بیانات غلط ہیں، میرا بیچنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ٹرمپ کے اس بیان کے فوری بعد ’’ ٹروتھ سوشل ‘‘ کے سٹاک میں تقریباً 15 فیصد اضافہ ہوگیا۔ٹرمپ اپنی کمپنی کے سب سے بڑے واحد شیئر ہولڈر ہیں۔ ان کے شیئرز (114.75 ملین شیئرز) کی مالیت اب تقریباً 3.7 بلین ڈالر ہے۔ کل جب مارکیٹ کھلی تو یہ 3.2 بلین ڈالر سے زیادہ تھے۔ واضح رہے امریکی صدارتی انتخابات کے لیے شائع ہونے والے تازہ ترین نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ نے 301 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔ یہ جیت کے لیے درکار 270سے کافی زیادہ ہیں۔ ان کے مقابل ڈیموکریٹک رہنما کملا ہیرس نے 226 ووٹ حاصل کیے۔