کالعدم بی ایل اے نے امریکی ساختہ ہتھیاروں سے لیس کوئٹہ بمبار کی تصویر جاری کردی

Nov 10, 2024 | 17:56

ویب ڈیسک

کالعدم بی ایل اے نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خودکش حملے میں ملوث دہشت گرد محمد رفیق بزنجو کی تصویر سوشل میڈیا پرشیئر کردی۔

تفصیلات کے مطابق تصویر میں دہشت گرد سر سے پاؤں تک غیر ملکی اسلحہ اور سامان سے لدا ہواہے. جس نے امریکی ساخت کی ایم فور رائفل اٹھار کھی ہے۔امریکی ساختہ ایم فور رائفل افغانستان میں ڈالروں سے خریدی جا سکتی ہے. دہشت گرد نے جو یونیفارم پہن رکھا ہے وہ بھی یوایس میرین کور کا ہے، تصویر میں گولیاں، میگزین، جیکٹ اور ٹوپی بھی امریکی ساخت کی ہے۔را کے مہیا کیے جانے والے ڈالروں سے کالعدم بی ایل اے یہ سازو سامان افغانستان سے خرید کر معصوم پاکستانیوں کا قتل عام کر رہی ہے. قوم کو فارن فنڈڈ دہشتگردوں کے قلع قمع کے لیے افواج پاکستان کے ساتھ چلنا ہوگا۔خودکش حملہ آور کی تصویر کے فرانزک معائنے سے معلوم ہوا ہے کہ وہ سر سے پاؤں تک امریکہ کے تیار کردہ ہتھیاروں سے لیس ہے۔تصویر میں بیزنجو کو امریکہ کی بنی ہوئی M4 رائفل اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے، جسے صرف ڈالر دے کر افغانستان سے خریدا جا سکتا ہے۔اور مزید حیرت کی بات یہ ہے کہ اس نے جو وردی پہن رکھی ہے وہ بھی ایک امریکی میرین کی ہے۔اسی طرح اس نے جو ٹوپی اور ایمونیشن میگزین کی جیکٹ پہن رکھی ہے وہ دونوں امریکی ساختہ ہیں۔اب یہ ثابت ہو چکا ہے کہ بی ایل اے یہ ہتھیار افغانستان سے ہندوستانی خفیہ ایجنسی را کی طرف سے تنظیم کو فراہم کردہ ڈالروں میں ادا کر کے خریدتی ہے۔کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ کی صبح بی ایل اے سے تعلق رکھنے والے ایک خودکش بمبار نے ٹرین میں سوار ہونے کے لیے تیار ہونے والے مسافروں کے درمیان خود کو دھماکے سے اڑا لیا .جس کے نتیجے میں کم از کم 26 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے۔ایدھی ذرائع کے مطابق جعفر ایکسپریس کوئٹہ ریلوے اسٹیشن سے روانہ ہونے والی تھی کہ خواتین اور بچوں سمیت لوگ ایک پلیٹ فارم پر جمع تھے جب بی ایل اے کے خودکش بمبار نے حملہ کردیا۔پلیٹ فارم پر افراتفری مچ گئی جب پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری ریلوے اسٹیشن پر پہنچ گئی اور اسے گھیرے میں لے لیا۔زخمیوں کو سی ایم ایچ اور سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخمیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔اے ایف پی کے ایک صحافی نے جائے وقوعہ پر خون کے تالاب اور پھٹے ہوئے بیگ دیکھے، جہاں مسافروں کو عناصر سے بچانے والی دھات کی ایک بڑی چادر اڑا دی گئی تھی۔ایک مقامی اسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے 46 افراد کو اسپتال لایا گیا ہے، جن میں متعدد مرنے والے بھی شامل ہیں۔بلوچستان میں متواتر حملوں کے باوجود ہفتے کے روز ہونے والے دھماکے کی تعداد خاص طور پر اس صوبے کے لیے زیادہ تھی. جس کی سرحدیں افغانستان اور ایران سے ملتی ہیں۔

واضح رہے کہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر آج ہونے والے خودکش حملے میں 27 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے تھے. 10 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔دھماکا صبح 8 بجکر 25 منٹ پر کیا گیا، جب پلیٹ فارم پر جعفر ایکسپریس کے مسافروں کا رش تھا. خود کش حملہ آور نے 8 سے 10 کلو بارودی مواد کا بیگ اٹھایا ہوا تھا. جس نے مسافروں کے درمیان پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔

مزیدخبریں