وزیراعلٰی پنجاب چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کے تحت 530 بچوں کی کامیاب سرجری ہوئی۔ سالہا سال سے چلڈرن ہارٹ سرجری کی ویٹنگ لسٹ میں واضح کمی آئی ہے۔ چیف منسٹر چلڈرن ہارٹ سرجری کی اسپیشل ڈیش بورڈ کے ذریعے مانیٹرنگ بھی جاری ہے۔ چیف منسٹر چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کے تحت سرجری اورانٹروینشنل کارڈیالوجی پروسیجرکامیابی سے مکمل، مریض روبہ صحت ہیں۔پینل میں شامل 6 سرکاری اور8 نجی اسپتالوں میں 530 مریضوں کاعلاج کیا گیا۔ علاج کیلئے آنیوالے مریضوں کی بروقت سرجری یقینی بنانے کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس میں رجسٹریشن اورتفصیلات کا اندراج کیا گیا۔لاہورو ملتان کے چلڈرن اسپتال اورکارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ، فیصل آباد اورراولپنڈی کے کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ میں چلڈرن کارڈیک سرجری کی جارہی ہے۔لاہورکے 4، ملتان کے 3 اوراسلام آباد کے پرائیویٹ اسپتال میں بھی چیف منسٹرچلڈرن ہارٹ سرجری جاری ہے۔ پنجاب میں تقریباًساڑھے چارہزار مریض بچوں کے علاج کیلئے رجوع کیا جاچکا ہے۔ مریم نوازشریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہربچے کی صحت اہم ہے.زندگی بچانے کی سرتوڑ کوشش کریں گے. چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام میں پنجاب ہی نہیں کے پی کے سمیت دیگر صوبوں سے آنیوالوں بچوں کا بھی علاج ہوگا۔انھوں نے کہا کہ امراض قلب میں مبتلا کمسن بچوں کا سرجری کیلئے سالہا سال انتظارکی اذیت سے گزرنا بے حد تکلیف دہ تھا۔وزیراعلٰی پنجاب کا کہنا ہے کہ چلڈرن اسپتالوں میں استعداد بڑھانے کیلئے اسپیشل ہارٹ سرجن اور ٹرینڈ الائیڈ سٹاف کی کمی دور کی جائے گی. کارڈیو ویسکولر ڈیزیزمیں مبتلا ہربچے کے علاج کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔