مکرمی! تعلیم حاصل کرنے کے بعد عملی زندگی میں 60سال تک کی عمر کے ایسے نوجوان جو کاروبار زندگی کے معاملات میں تکبر، غرور، تعصب، نفرت، حسد، لالچ، ہوس جیسی برائیوں کا علم ہونے کے باوجود اس پر عمل پیرا ہوتے ہیں اور انسانیت کے اصولوں یعنی سچ بولنا، انصاف کرنا، دیانتداری کرنا، عزت محبت کے ساتھ پیش آنا، رواداری، برداشت کا رویہ رکھنا، انسانوں کو برابری کا درجہ دینا، بھائی چارے کی فضا اور معاشرے میں ہم آہنگی کی فضا قائم رکھنا جیسے اصولوں سے گریز کرتے ہیں وہ وقت سے پہلے ذہنی طور پر ایسے عمر رسیدہ لوگ بن جاتے ہیں جو زندگی میں حاصل کیا گیا علم جاننے کے باوجود ذہنی کمزوری کے باعث یادداشت کھو بیٹھتے ہیں، معذور ہو جاتے ہیں، اٹھنے بیٹھنے چلنے پھرنے کیلئے انہیں دوسروں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔نوجوانی کا تقاضا انسانیت کے اصولوں پر مثبت عمل!(رانا احتشام ربانی، پوسٹ بکس نمبر1، جی پی او، اوکاڑہ)