ورلڈ ٹی ٹونٹی کپ میں ویسٹ انڈیر کی فتح اور پاکستان کی شکست

Oct 10, 2012

مراسلات

مکرمی! سری لنکا میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹونٹی کپ میں 1979ءکے بعد ویسٹ انڈیر کی کمزور سمجھی جانے والی ٹیم نے جس طرح ورلڈ کپ جیتا اور آسٹریلیا کو عبرتناک شکست سیمی فائنل میں دی وہ مدتوں یاد رہے گی۔ ویسٹ انڈیز کے انتہائی ٹھنڈے مزاج کے کپتان ڈیرن سیمی نے جس طرح پچھلے چار سال میں ویسٹ انڈیز کے سابق مایہ ناز کرکٹر رچی رچڑسن کی کوچنگ میں ٹیم کو یکجا کیا اور آج اس میں کرس گیل، کیونز پولارڈر برائن جیسے کرکٹرز کی موجودگی میں ٹیم مخالف ٹیموں کیلئے شیر کی سی حیثیت رکھتی ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے جس طرح سری لنکا میں سری لنکا کے خلاف کامیابی حاصل کی اور کم سکور کا کامیاب دفاع کیا وہ قابل مثال ہے۔ اس کے برعکس ہماری ٹیم نے محمد حفیظ کی سرکردگی میں حصہ لیا اور سیمی فائنل میں عبدالرزاق کی عمدہ کارکردگی کے باوجود ڈراپ کر دیا۔ اسد شفیق‘ محمد سمیع کو مستقل بینچ پر بٹھائے رکھا۔ ٹیم میں گروپ بندی اور محمد حفیظ کی ہٹ دھرمی کھل کر سامنے آئی۔جس کی وجہ سے ہم ایک جیتا ہوا میچ بھی ہار کر مقابلے کی دوڑ سے باہر ہو گئے۔ بورڈ کو اس صورت حال کا جائزہ لے کر مناسب رد و بدل کرنا چاہئے۔(طاہر شاہ سابق فرسٹ کلاس کرکٹر سابق منیجر کوچ سروس انڈسٹریز کرکٹ)

مزیدخبریں