فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) انجمن تاجران سٹی فیصل آباد کے زیر اہتمام ہونےوالے آل پنجاب تاجر کنونشن میںصوبہ بھر کے تاجروں کا بجلی و پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ایس آر او ایس کی آڑ میں حکومت چلانے حکومت کی جانب سے ا نکم ٹیکس و سیلز ٹیکس کے تبدیل شدہ قوانین، ویلتھ اسٹیٹمنٹ کو لازمی قرار دینے، دکانداروں کو لازمی حساب کتاب رکھنے، بھتہ خوری اغوا برائے تاوان، انکم ٹیکس و سیلز ٹیکس میں ایف بی آر کی طرف سے ترامیم شدہ 18 صفحات پر مشتمل گوشوارہ فارم جاری کرنے، وزارت ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب حکومت کی جانب سے پراپرٹی ٹیکس 120 روپے مربع میٹرسے بڑھاکر120 روپے مربع فٹ کرنے ،لوڈ شیڈنگ اور بجلی و پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ، بڑھتی ہوئی مہنگائی وبیروزگاری بدامنی،لاقانویت اور تاجر کش پالیسی کے خلا ف بردست احتجاج کرتے ہوئے کہا 7 اکتوبرکو ہونے والے ضمنی انتخاب میں موجودہ حکومت کے خلاف نفرت کا اظہار ہو چکا ہے اگر حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کا وعدہ پورا نہ کیا تو تاجر برادری دادم مست قلندر کرتے ہوئے 26 اکتوبرکو پنجاب کے تمام شہروں میں مکمل ہڑتال اوراسکے بعد ملک بھر میں احتجاج کے سلسلہ کو سول نافرمانی کی تحریک میں تبدیل کرنے پر مجبور ہوجائےگی اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال کی تمام ترذمہ داری حکومت اور اسے سب اچھا ہے کی رپورٹ دینے والے درباریوں پر عائد ہوگی اعلان صدرآل پاکستان انجمن تاجران خالد پرویز اورجنرل سیکرٹری عبدالرزاق ببر نے کیا۔ انہوں نے کہا وزیر خزانہ اسحق ڈار کی ہدایت پر پٹرولیم کی قیمتوں اور ٹیکسوں میں اضافہ کو اوگرا، نیپر ا اور ایف بی آر کایہ خطرناک عمل عو ام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنا اور ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا کرکے مہنگائی ، بیروز گاری کے بوجھ اور بد امنی سے پریشان قوم کو زندہ در گور کرنا ہے لیکن ملک کی تاجر برادری اب کسی ظلم کو برداشت نہیں کریگی۔ انہوں نے انتہائی کامیاب کنونشن کے انعقاد پر خواجہ شاہد رزاق سکا اور انکی پوری ٹیم کو شاباش دی اور صوبہ بھر کے تاجروںسے کہا کہ ظالم حکمرانوں کا مقابلہ کرنے کےلئے لنگوٹ کس لیں آل پنجاب تاجر کنوینشن میں پنجاب تمام بڑے بڑے شہروں راولپنڈی، لاہور ملتان، سرگودھا، خوشاب، خانیوال، بہاولپور، راجن پور،گوجرانوالہ ،حافظ آباد ،گجرات ، جہلم،جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ساہیوال، اوکاڑہ، لیہ، بھکر،میانوالی ، ننکانہ اور فیصل آباد کی تاجر تنظیموں کے 600 سے زائد عہدیداروں اور نمائندوں نے شرکت کی۔ تاجر کنونشن سے صوبائی صدر الحاج محمد نواز وہرہ، سٹی صدر خواجہ شاہد رزاق سکا، چودھری محمود عالم جٹ، چودھری غلام سرور، حاجی محمد عابد، حافظ محمد امجد، مرزا محمد صدیق بیگ، رانا سکندر اعظم ، شیخ فاروق اللہ والا، وحید خالق رامے ،حاجی دلدار ،فہد بخش قادری، ملک محمد اشرف ، ظفر اقبال سند ھو، شیخ امجد عقیل، عباس حیدر، طلعت سلیم، ریاض تنویر، ذوالفقار نیازی، شیخ محمد صدیق، چودھری اقبال، طاہر تاج بھٹی، خواجہ مشتاق احمد نے خطاب کیا۔ مقررین نے تاجر کنونشن کو سبوتاژ کرنے والوں کی شدید مذمت کی اور تاجروں پر زور دیا کہ وہ اپنی صفوں میں موجود مفاد پرست عناصر سے ہوشیار رہیں یہ عناصر تاجر دوست نہیں تاجر فروش ہیں تاجروں نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں کے خلاف بولنے والے ارکان پارلیمنٹ کہاں ہیں اس حکومت نے تو ظلم کی انتہا کردی اب کیوں خاموش ہیں کنونشن میں موجود تاجروں نے عدلیہ،افواج پاکستان اور میڈیا کو انکے جرامندانہ کردار پر زبردست خراج تحسین پیش کیا اور خصوصاً عدلیہ اور میڈیا سے اپیل کی وہ مصائب و مشکلات میں گھری ہوئی قوم کی رہنمائی اور انکی مدد کریں۔ خواجہ شاہد رزاق سکا، حاجی نواز وہرہ اور دیگر مقررین نے کہا کہ توانائی بحران ، بجلی و پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور ٹیکسوں کی بھر مار نے ملک کی معیشت کو تباہ اور لاکھوں کی تعداد میں غریب عوام کے منہ سے روٹی چھین لی ہے۔ کارخانوں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرنے والا سرمایہ کا صنعتوں کی بندش سے پریشان ہے پیداواری لاگت میں مسلسل اضافہ کے باعث وہ منڈیاں جو ہمارے ملک کے برآمدی تاجروں نے بڑی محنت اور جدوجہد سے حاصل کی تھیں آج ان پر بھارت،چین، بنگلہ دیش اوردیگر ممالک قبضہ کرنے کی دوڑ میں مصروف ہیں اور ہمارے حکمرانوں کو اسکی قطعی پرواہ نہیں۔ حکومت ہی بتائے کہ جس ملک میں کاروبار ہی بند ہو جائیں اس ملک کا تاجر یو ٹیلٹی بلز ،ٹیکسوں کی ادائیگی ،سیلز مینوں کی تنخواہ اور غریب عوام بیماری اور بھوک کا علاج کیسے کریگا انہوں نے کہا کہ آنے والا وقت تاجر برادری کےلئے انتہائی گھٹن اور مشکلات پر مبنی ہوگا وفاقی حکومت نے ملکی ٹیکس قوانین میں انتہائی سخت اضافہ و ترامیم کی ہیں ایسے لگتا ہے کہ یہ ترامیم بڑے کاروباری اداروں ، کار پوریٹ سیکٹر کی تربیت یافتہ افرادی قوت و معاشی وسائل اور ان کے بھاری منافع جات کو مد نظر رکھ کر ترتیب دی گئی ہیں جن پر عمل درآمد ناممکن ہے موجودہ حکومت سابقہ حکومت کی نااہلی کو چھپانے کےلئے آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت تاجروں کو ٹیکسوں کی تیز دھار چھری سے ذبحہ کرنا چاہتی ہے۔ ملک میں خوفناک مہنگائی ، بےروزگاری امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال بجلی و گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںمسلسل اضافے لوڈ شیڈنگ نے تاجروںصنعتکاروں سمیت ہر طبقہ کو مفلوج کر رکھاہے افسوس کا مقام ہے عوام کو رعایت دینے کی بجائے حکومت ان پر جبر و ظلم کر رہی ہے لیکن اب کسی بھی طبقہ میں برداشت کی قوت ہی نہیںرہی تاجروں نے ملک کے ٹیکس قوانین میں کیا جانے والے سخت اضافہ کو کالاقانون کا نام دیکر مسترد کردیا اوروزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف سے اپیل کی کہ خدارا تاجروں اور مہنگائی کے نا قابل برداشت بوجھ میں دبی ہوئی قوم پر ترس کھاتے ہوئے ان پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر عوام کو سراپا احتجا ج بننے پر مجبور نہ کیا جائے۔ مقررین نے وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار پر شدید تنقید کی اور کہا کہ وزارت سنبھالنے کے بعد ایس آر او کلچر کے خاتمے کا اعلان کرنے والے اسحق ڈار نے نہ صرف ایس آر او ایس کی فیکٹری کھول دی ہے بلکہ ٹیکس قوانین میں ناقابل برداشت ترامیم لاکر ملک بھر کے تاجروں کو دیوار سے لگانے کی منصوبہ بھی مکمل کر لی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا نہ صرف اس اضافے کو فی الفور واپس لیا جائے بلکہ قوم سے کئے ہوئے وعدے کی روشنی میں سابقہ کرپٹ و بدعنوان حکمرانوں سے لوٹی ہوئی رقم نکلوائی جائے۔ خزانہ خالی ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ حکمرانوںکی شاہ خرچیوں کا سارا بوجھ عوام پر ڈال دیا جائے۔کنونشن کے آغاز پر ممتاز صنعتکار حاجی بشیر احمد (ستارہ امتیاز) و بانی چیئرمین ستارہ گروپ آف انڈسٹریزکے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی روح کو ایصال ثواب کےلئے فاتحہ خوانی اور بلند درجات کی دعا کی گئی۔ کنونشن میں فیصل آباد یارن مارکیٹ ایسوسی ایشن ، سائزنگ اونرز ایسویس ایشن ، پاور لومز ایسوسی ایشن ، ہوزری ایسوسی ایشن اور شہر کی تمام تاجر تنظیموں نے بھر پور شرکت کی۔