بھارتی بمباری‘ فائرنگ کیخلاف کشمیری آج یوم سیاہ منائیں گے‘ جماعتہ الدعوۃ کا یوم احتجاج کا اعلان

مظفر آباد، اسلام آباد، لاہور (خصوصی نامہ نگار + نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) بھارت کی جانب سے ورکنگ بائونڈری اور لائن آف کنٹرول پر مسلسل گولہ باری اور فائرنگ کے ذریعے عسکری جارحیت اور بیگناہ، نہتے شہریوں کی شہادتوں، انسانی اور عالمی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل نے آج ریاست جموں و کشمیر کے دونوں اطراف یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا ہے، یوم سیاہ منانے کی کال آل پارٹیز رابطہ کونسل کی باہمی مشاورت سے وزیراعظم آزادکشمیر چودھری عبدالمجید نے دی ہے۔ جبکہ بھارتی جارحیت کیخلاف جماعۃ الدعوۃ اور پاکستان علما کونسل نے ملک گیر یوم احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید نے یوم سیاہ کی تقریبات کے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آزادکشمیر بھر کے تمام ضلعی، تحصیل، سٹی مقامات پر جلسے، جلوس، ریلیاں، احتجاجی مظاہرے اور اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے دھرنے دیئے جائیں گے۔ اس ضمن میں آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میںاولڈ سیکرٹریٹ کے مقام پر ایک بہت بڑا یوم سیاہ کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرہ ہوگا جس کے بعد اقوام متحدہ کے مشن دفتر تک ایک عظیم الشان ریلی نکالی جائے گی۔ سیکرٹری جنرل بان کی مون کی نام احتجاجی میمورنڈم پیش کیا جائیگا۔ اسی طرح باغ، فارورڈ کہوٹہ، راولا کوٹ، سدھنوتی، کوٹلی، میرپور، بھمبر، ہٹیاں بالا، وادی نیلم سمیت تمام اضلاع میں یوم سیاہ کی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ علاوہ ازیں جماعۃ الدعوۃ کے زیر اہتمام لاہور، کراچی، اسلام آباد، ملتان، پشاور، حیدر آباد و دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ علماء کرام خطبات جمعہ میں مذمتی قراردادیں پاس کریں گے اور بھارتی دہشت گردی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔ لاہور میں سب سے بڑا مظاہرہ چوبرجی چوک میں کیا جائے گا۔ امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہبھارت میں مودی کی سوچ پر مبنی سیاست اور پالیسیاں چل رہی ہیں، حکومت کو کسی دھوکے میں نہیں رہنا چاہئے۔ کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کے خلاف خاموشی کسی صورت درست نہیں۔ موجودہ حالات میں ملک میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ سیاستدانوں، حکمرانوں، فوج اور میڈیا کو ایک ہونا چاہئے اور بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا چاہئے۔ پاکستان ایٹمی قوت ہے ہمیں کسی صورت کمزوری نہیں دکھانی چاہئے۔ مرکز القادسیہ چوبرجی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے دورئہ امریکہ کے دوران پاکستان کے خلاف جارحیت کی منصوبہ بندی کی گئی، بھارت کی طرف سے مشرقی بارڈر پر مسلسل فائرنگ اور امریکی ڈرون حملے ملی بھگت کا نتیجہ ہیں، بھارتی دہشت گردی کے خلاف آج جمعہ کو ملک گیر سطح پر یوم احتجاج منایا جائے گا، لاہور سمیت پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے، کنٹرول لائن پر جارحیت بھارت کی جانب سے کھلا اعلان جنگ ہے اس پر کسی صورت خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہئے۔ علاوہ ازیں بھارتی جارحیت کیخلاف پاکستان علماء کونسل آج جمعہ کو ملک بھر میں یوم احتجاج منائے گی۔ پاکستان بھارت کی مسلسل بڑھتی ہوئی جارحیت کیخلاف عالمی سطح پر آواز بلند کرے۔ یہ بات علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے مشترکہ بیان میں کہی۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میںبزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحد پربڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںکہاکہ شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کیلئے کنٹرول لائن پر گولہ باری فوری طور پربند کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ بہت سے لوگ اپنی جانیں بچانے کیلئے محفوظ مقامات پرمجبوراً منتقل ہو گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر دونوں ممالک کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے جسے حل کئے بغیر پاکستان اور بھارت کے درمیان پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ علاوہ ازیں چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس(ع) میرواعظ عمر فاروق نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدی کشیدگی کو انتہائی تشویشناک صورتحال قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کی سیاسی قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ سرحدوں پر فوری طور جنگ بندی کر کے مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کے حل کیلئے محاذ آرائی کا راستہ اختیار کرنے کے بجائے سیاسی فہم و فراست کا مظاہرہ کریں۔ علاوہ ازیں بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی کے خلاف پیپلز پارٹی نے تحریک التوا جمع کرا دی۔ تحریک التوا قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی۔ تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کی مسلسل شیلنگ اور فائرنگ سے کئی افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔ بھارتی فورسز کی فائرنگ دونوں پڑوسی ممالک میں کشیدگی بڑھا رہی ہے۔ تحریک التوا شازیہ مری، عمران لغاری، نفیسہ شاہ، اعجاز جکھرانی اور میر عامر مگسی نے جمع کرائی۔ علاوہ ازیں بھارتی جارحیت کے خلاف پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت پر پاکستان کے اشتعال میں نہ آنے پر فخر ہے۔ سماجی ویب سائٹ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب سے توجہ ہٹانے کا منصوبہ ناکام ہو گیا۔ علاوہ ازیں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے شمالی وزیرستان پر ڈرون حملوں کو پاکستان کے لئے چیلنج قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ایک بار پھر ڈرون حملے عالمی اداروں کے اصولوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے لیکن واقعات نے ثابت کیا ہے کہ بھارت نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے جس سے کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے۔ مولانا عبدالغفور حیدری، حافظ حسین احمد، مولانا محمد امجد خان، محمد اسلم غوری سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ایٹمی ملک ہے اسے یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ پاکستان بھی ایٹمی طاقت ہے، یقینا دونوں ملکوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ بھارت آئے روز کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتا رہتا ہے۔ کھلم کھلا دہشت گردی کے واقعات پاکستانی حکمرانوں اور دشمن کے ساتھ دوستی کا دم بھرنے والوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے۔ علاوہ ازیں حافظ حسین احمد نے بارڈر پر بھارتی جارحیت پر غور و خوض کے لئے حکومت کو اے پی سی بلانے کی تجویز دی ہے اور کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے۔ جامعہ رحمانیہ میں میڈیا اور پارٹی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی اشاروں پر بارڈر پر غیر انسانی حرکتیں کررہا ہے۔ شاہ کوٹ سے نامہ نگار کے مطابق وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چودھری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے ورکنگ بائونڈری پر بلااشتعال فائرنگ نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ خطے میں اجارہ داری قائم کرنے کے بھارتی خواب کا پیش خیمہ ہے۔ بھارت ہمیشہ سے اکھنڈ بھارت جیسے مذموم ارادوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اس قسم کے اقدامات کرتا رہتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اے پی پی کے مطابق سید خورشید احمد شاہ نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے اس اقدام سے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے، اگر یہی صورتحال جاری رہی تو یہ کشیدگی جنگ میں بھی تبدیل ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازیں صدر آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب نے بھارتی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی قیادت پر جنگی جنون سوار ہے، بھارتی حکمران مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھانے پر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آتے ہیں۔علاوہ ازیں ’’وقت نیوز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ سعید نے کہا ہے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیراعظم نواز شریف بھارتی فائرنگ کی صورتحال کا جائزہ لیں قوم اپنی افواج کے ساتھ متحد ہو کر بھارت کو منہ توڑ جواب دے گی۔ قومی یکجہتی کے ساتھ ہی ہمارا دفاع مضبوط ہو سکتا ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی پاکستان کمزوری کیوں دکھا رہا ہے۔ مذاکرات سے پہلے جوتوں سے بھارت کا دماغ درست کرنا ہو گا۔ نواز شریف کا جنرل اسمبلی میں کشمیر کا مؤقف کسی کو اچھا نہیں لگا اس کے بعد ایل او سی، ورکنگ بائونڈری پر فائرنگ شروع ہو گئی۔ فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ مودی کا چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...