کراچی: کچی شراب پینے سے مزید 6 ہلاک، ایکسائز 6 پولیس کے 7 افسر معطل

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) کراچی اور حیدر آباد میں کچی شراب سے ہلاکتوں پر محکمہ ایکسائز کے دو ڈائریکٹرز اور چار ڈپٹی ڈائریکٹرز کو معطل کردیا گیا۔ صوبائی وزیر ایکسائز گیان چند کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ ایکسائز نے سندھ بھر میں جاری کئے گئے سپرٹ کے لائسنس معطل کردیئے ہیں۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ ایکسائز پولیس کے 2 ڈائریکٹرز اور 4 ڈپٹی ڈائریکٹرز سمیت کورنگی اور ملیر کے افسران و اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے اور کچی شراب فروخت کرنے کے الزام میں 24 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ادھر کچی شراب پینے سے مزید 6 افراد ہلاک ہوگئے جن کے بعد ان کی تعداد 31 ہوگئی ہے۔  مرنے والوں کا تعلق کورنگی، ملیر اور لانڈھی کے علاقوں سے ہے۔ کراچی میں کچی شراب کی فروخت پر کارروائی نہ کرنے پر 5 ایس ایچ اوز اور 2 ڈی ایس پیز معطل کر دیئے گئے۔ ڈی آئی جی منیر شیخ کے مطابق معطل ہونے والوں میں لانڈھی، شاہ لطیف، شرافی گوٹھ اور زمان ٹائون تھانوں کے ایس ایچ اوز شامل ہیں۔ کچی شراب پینے سے حیدر آباد اور کراچی میں ہلاکتوں سے متعلق درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر کر دی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دینگے۔

کراچی/ افسر معطل

ای پیپر دی نیشن