لاہور (اپنے نامہ نگار سے ) لاہور میں ماڈل ٹائون کچہری میں وکلاء نے ملزم کو ضمانت نہ دینے پر جوڈیشل مجسٹریٹ کو کمرہ عدالت سے باہر نکال کر عدالت کو تالا لگا دیا‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر کچہری پہنچ کر عدالت کا تالا کھلوایا اور تالا لگانے والے وکیل کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو ماڈل ٹائون کچہری میں ملزم کو ضمانت نہ دینے پر وکلا مشتعل ہو گئے اور جوڈیشل مجسٹریٹ افتخار حسین کو باہر نکال کر کمرہ عدالت کو تالا لگا دیا جس کے بعد چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ فوری طور پر ماڈل ٹائون کچہری پہنچے اور عدالت کا تالا کھلوایا۔ چیف جسٹس نے تمام جوڈیشل افسران کو ہدایت کی کہ اپنا کام کریں میں دیکھتا ہوں کہ کون تالے لگواتا ہے۔ سائلین پہلے ہی انصاف کے لئے بھٹک رہے ہیں۔ وکلاء کے روئیے سے اور زیادہ پریشان ہورہے ہیں۔ اس موقع پر چیف جسٹس منظور ملک سے ڈسٹرکٹ بار کے وکلاء نے بھی ملاقات کی اور یقین دہانی کروائی کہ دوبارہ اس طرح کا واقعہ نہیں ہوگا جس پر جسٹس منظور ملک نے تالا لگانے والے وکیل ندیم کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر وکلاء چاہتے ہیں کہ ججز سائلین کو انصاف نہ دیں تو ہم یہ سسٹم ہی بند کر دیتے ہیں۔ عدالت کو تالا لگانے کا واقعہ ناقابل برداشت ہے۔
لاہور : ضمانت نہ دینے پر وکلا نے جوڈیش مجسٹریٹ کو باہر نکال کر کمرہ عدالت کو تالا لگادیا، چیف جسٹس نے موقع پر پہنچ کر کھلوایا
Oct 10, 2015