غیرملکی میڈیا کے مطابق دھماکے انقرہ کے مرکزی ریلوے سٹیشن کے قریب کئے گئے جہاں اس وقت لوگوں کی بڑی تعداد امن ریلی کیلئے اکٹھے ہورہے تھے-
دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر ہر طرف انسانی اعضاء اور خون بکھر گیا، امدادی ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا- ترک حکام کے مطابق ایک دھماکا خودکش تھا، دونوں دھماکوں میں اسی سے زائد افراد ہلاک اور دو سو کے قریب زخمی ہوئے-
دھماکے کے بعد مشتعل افراد نے پولیس کی گاڑیوں پر حملہ کردیاجنہیں منتشر کرنے کیلئے پولیس نے ہوائی فائرنگ بھی کی جبکہ ترک حکام نے ملک میں سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے تاکہ لوگ وقوعہ کی خون آلود تصاویر پوسٹ نہ کرسکیں-
ترک صدر طیب ایردوان نے دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے جبکہ پاکستانی دفترخارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں دھماکوں کی مذمت اور اس میں ہونے والی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔