بارھموالہ+ نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ آزاد کشمیر میں چند روز قبل کی گئیں مبینہ سرجیکل سٹرائیکس کے دوران کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا گیا۔ اخبار ’’نیو انڈین ایکسپریس ‘‘ کی رپورٹ میں بھارتی فوج نے مختلف فیلڈ یونٹس سے حاصل شدہ معلومات کی بنیاد پر دعویٰ کیا کہ سرجیکل سٹرائیکس میں لشکر طیبہ کے 20 عسکریت پسند مارے گئے کپواڑہ سیکٹر کے سامنے آزاد کشمیر کے ڈڈھیال سیکٹر میں سرجیکل سٹرائیکس سے لشکر طیبہ کے 4 مبینہ لانچنگ پیڈ تباہ ہوئے۔ دوسری طرف اسی اخبار میں ایک ایسی چونکا دینے والی رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بھارتی فوج کی سرحد پار سرجیکل سٹرائیک کرنے کی صلاحیت پر بھی سوالیہ نشان کھڑا کر دیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق ’’دشمن‘‘ کے علاقے میں گھس کر کارروائی کرنے کیلئے کسی بھی ملک کی فوج کو خصوصی طور پر تیار کئے گئے فری فال پیرا شوٹس اور خصوصی ملٹری پیرا شوٹس درکار ہوتے ہیں یہ پیرا شوٹس دشمن کے علاقے میں اندھیرے کے دوران کارروائی کیلئے ماحول اور حالات اور فوجی ضروریات کو مدنظر رکھ کر تیار کئے جاتے ہیں سرجیکل سٹرائیکس کرنے والے خصوصی فوجی دستے غیر روایتی دفاعی تربیت حاصل کرتے ہیں رپورٹ میں بھارتی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی فوج کے خصوصی دستوں کے پاس ان دو اقسام کے پیراشوٹس نہ ہونے کے برابر ہیں اور آکسیجن کے خصوصی سلنڈروں کے علاوہ دیگر آپریشنل آلات کی بھی کمی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی دفاعی تحقیق کے ادارہ ’’ڈی آر ڈی او‘‘ کواس خصوصی سازو سامان کی تیاری کا ٹاسک ملا۔ 12 سال گزر جانے اور ایک ارب روپے سے زائد رقم برباد کرنے کے باوجود ڈی آر ڈی او یہ خصوصی پیرا شوٹس تیار کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا بلکہ کئی برس قبل ان پیرا شوٹس کی آزمائش کے 25 میں سے 18 تجربے بھی ناکام رہے واضح رہے کہ ان فری فال پیراشوٹس میں 300 کلو گرام تک ہتھیار ساتھ لیکر دشمن کے علاقے میں اترا جا سکتا ہے رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت دفاع کو یہ پیرا شوٹس فراہم نہیں کر رہی فوج اپنے کمانڈرز کے خصوصی فنڈز سے محدود تعداد میں پیرا شوٹس کا بندوبست کر رہی ہے۔