آج کل کے نوجوانوں میں ون وہیلنگ کی وبا بہت شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔آئے دن کوئی نہ کوئی نوجوان اس خونی کھیل کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلا جاتا ہے ۔اپنی زندگی سے تو ہاتھ دھوتا ہی ہے اپنے گھر والوں ،عزیز رشتہ داروں اورخود سے منسلک دیگر لوگوں کو بھی عمر بھر کا غم دے جاتا ہے ۔زندگی خدا کی بڑی نعمت ہے بلکہ ایک امانت ہے اور انسان خود اس کا امین ہے ۔اپنے جسم کو مختلف حادثات سے بچا کر رکھنا خود انسان کا اپنا فرض ہے ۔ون وہیلنگ کا رجحان اس قدر بڑھ گےا ہے کہ نوجوان لڑکے تو لڑکے چھوٹے اور نوعمر بچے بھی اپنی چھوٹی چھوٹی سائیکلوں میں ون وہیلنگ کی پریکٹس کرتے نظر آتے ہیںاور توازن بگڑنے کی صورت میں خطرناک حادثات کا شکار بھی ہو جاتے ہیں ۔یہ حرکات سراسر خودکشی کے مترادف ہیں ۔نوجوان تو سڑک کو سرکس کا میدان سمجھتے ہیں ۔کوئی بائیک پہ لیٹ کر کوئی کھڑا ہو کر کوئی الٹی سمت دیکھتے ہوئے موٹر سائیکل چلا رہا ہے ۔تو اس طرح وہ نہ صرف اپنے لئے بلکہ دوسروں کے لئے بھی مشکلات کا پیدا کر رہا ہے۔ والدین اپنے بچوں کو یہ بات ذہن نشین کروائیں کہ ون ویلنگ مہارت نہیں جہالت ہے ۔اپنے بچوں کو زندگی کی قدر کرنا سکھائیں بے روزگاری اور بے کاری سے بچا کر ان کے سپرد اہم ذمہ داریاں کریں تواس خونی کھیل کی رفتار میں واضح کمی آسکتی ہے ۔(حلیمہ عرفان ۔کراچی )